تحریر: نرجس ملک
ماڈل : رِیا
ملبوسات: فائزہ امجداسٹوڈیو
(ڈی ایچ اے، لاہور)
عکّاسی: عرفان نجمی
آرائش: دیوا بیوٹی سیلون
لے آؤٹ: نوید رشید
معروف امریکی اداکارہ، فلم میکر، سماجی رہنما، حقوقِ انسانی کی بڑی علم بردار، انجلینا جولی نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ ’’کسی بھی عورت کی سب سے بڑی غلطی یہ ہوتی ہے کہ وہ اپنی زندگی کے بہت سے قیمتی سال کسی ایسے مرد کی تلاش یا انتظار میں گزار دیتی ہے کہ جس سے اُسے اُمید ہوتی ہے کہ وہ آئے گا اور اُس کی پوری زندگی بدل کے رکھ دے گا۔‘‘
اِسی طرح ایک اور مقولہ کہیں پڑھا کہ ’’اگر آپ کسی ایسے فرد کی تلاش میں ہیں کہ جو آپ کی زندگی بدل دے، تو براہِ مہربانی آئینے کی طرف دیکھیں کہ اُس میں دکھائی دینے والے چہرے کے سوا کسی میں آپ کی پوری شخصیت کے سنوار و نکھار کی طاقت و صلاحیت نہیں۔‘‘ لوگ عموماً کچھ نیا، کچھ الگ کرنے، زمانے سے قدرے مختلف و منفرد نظر آنے سے کتراتے ہیں۔ ڈرتے ہیں کہ پتا نہیں، دنیا کیا کہے گی۔ حالاں کہ دنیا کو تو بہرطور، ہر صُورت کچھ نہ کچھ کہنا ہی ہوتا ہے۔ اپنے تئیں آپ اپنی زندگی کا سب سے بہترین کام کر گزریں، اگر کچھ ستائشی کلمات سُننے کو ملیں گے، تو تنقید و جرح کے بھی بہت سے پہلو نکل ہی آئیں گے۔
اگر آپ ایک بار دنیا کو مطمئن کرنے کے چکّر میں الجھ گئے، تو بس، پھر تو سمجھیں، پوری زندگی گھمّن گھیریوں ہی کی نذر ہوگئی۔ ٹھیک ہے، محض اپنے لیے سوچنا، اپنی ذات ہی کے لیے جینا بھی کوئی زندگی نہیں۔ لیکن دوسروں کے لیے سوچتے سوچتے، اُنھیں خوش، مطمئن، آسودہ کرتے کرتے اپنی ذات کی نفی، خُود فراموشی بھی ہرگز کوئی زندگی نہیں۔ اِس ضمن میں ایک آزمودہ کلیہ کچھ اس طرح ہے کہ ’’زندگی ’’8 +8 +8 اصول‘‘پرمنقسم کرلیں۔ تب ہی آپ زندگی کی ایک بہترین بیلنس شیٹ بنانے میں کام یاب ہو سکتے ہیں۔ آٹھ گھنٹے سخت محنت کریں۔
آٹھ گھنٹے پُرسکون نیند لیں اور آٹھ گھنٹے 3 ایف، 3 ایچ اور 3 ایس کے لیے وقف کردیں۔‘‘ یاد رہے، یہاں تین ایف سے مُراد Family(خاندان) Friends (دوست احباب) اور Faith (ایمان) ہیں۔ تین ایچ کے معنی ہیں۔ Health (صحت) Herat (دل) اور Hobby (مشغلہ)۔ جب کہ تین ایس سے مُراد Soul (رُوح) Service (خدمت) اور Smile(مُسکراہٹ) ہیں۔ آپ عُمر کے کسی بھی حصّے میں ہیں۔ اگر آج ہی سے اِس کلیے پر عمل پیرا ہو جائیں، تو یقین کریں، آج ہی سے زندگی بہتر ہونے، بہت اچھی لگنے لگے گی۔
اور پھر ایک مسلمان کی حیثیت سے تو یہ کچھ اور بھی خُوب صُورت، بامقصد ہوسکتی ہے کہ ہمیں اپنی ذہنی، جسمانی و روحانی عبادات میں پنہاں سکینت و استقرار اور اطمینانِ قلب و رُوح کا ایڈوانٹیج بھی تو حاصل ہے۔ ہمارے دین میں تو کسی کی طرف مُسکرا کر دیکھنا بھی صدقہ ہے۔ اب دیکھیں ناں، بظاہرجو امور اپنے دل کی خوشی، مَن کی راحت کا سامان کرنے کو انجام پاتے ہیں، اُن پر بھی اجرو ثمر، ثواب و جزا کا ملنا کتنی دل خُوش کن بات ہے۔ بےشک، دینِ اسلام، عین دینِ فطرت ہے۔
عورت فطرتاً بنائو سنگھار کی طرف میلان و رُجحان رکھتی ہے۔ بچّی، ابھی ماں کی گود سے اُترتی نہیں کہ ماں کے دوپٹوں سے ساڑیاں بنانا، ننھے ننھے پیروں میں ہائی ہیلز پہن پہن دیکھنا، اُچک اُچک کر ڈریسنگ ٹیبل سے نیل کلرز، لپ اسٹکس، آئی پینسلز اُتار لینا اور پھراُن سے منہ، ہاتھوں، پیروں کو منقّش کرنا تو گویا ہر دوسرے گھر کی کہانی ہے۔
اور پھر اُٹھان بَھرتے، قد کاٹھ نکالتے تو سولہ سنگھار کیا، سولہ سو سنگھار سے آشنائی ہوجاتی ہے۔ یوں بھی دورِ حاضر نے اگر دنیا کو ’’گلوبل ویلیج‘‘ بنا دیا ہے، تو ایک اسمارٹ فون نے دنیا کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک کےفیشنز، اسٹائلز کو ’’چند کلکس کی مار‘‘ کر کے رکھ دیا ہے۔ رہی سہی کسر آرٹیفیشل انٹیلی جینس نے پوری کردی ہے۔ لگ تو یہی رہا ہے کہ آئندہ کچھ عرصے میں یہ ’’اسٹائل بزم‘‘ بھی اے آئی ہی کی مرہونِ منّت ہوجائے گی۔
چلیں خیر، فی الحال تو ہماری اِس بہت ہی حسین و جمیل سی محفل سے خُوب لُطف اندوز ہوں، جو سو فی صد اوریجنل ماڈل اور انتہائی دل کش و دل آویز پہناووں سے مرصّع ہے۔ ذرا دیکھیے، میجنٹا رنگ پر تربوزی رنگ کٹ ورک اسٹائل ایمبرائڈری کا انداز کیسا شعلۂ جوّالا سا ہےاور پھر حسین لیس ورک سے مزّین بلڈ ریڈ رنگ پہناوے کی کشش و جاذبیت کی بھی کیا ہی بات ہے۔
سُرمئی کے ساتھ فیروزی کے انتہائی خوش نُما امتزاج میں میکسی نما لانگ فراک کا جلوہ کمال ہے، تو تیز گلابی رنگ ایمبرائڈرڈ ڈریس کے ساتھ ملٹی شیڈڈ اسٹرائپڈ دوپٹے کی ہم آمیزی کا بھی جواب نہیں۔ جب کہ ٹرکوائز رنگ میں منفرد لیس ورک سے آراستہ بہت ہی نفیس و بیش قیمت پہناوے کا تو سمجھیں کوئی مول ہی نہیں۔
یقین رکھیں، اپنی وارڈروب بدلنے سے اپنی شخصیت کی تعمیر و سنوار تک آپ کو کسی ’’رائٹ مین‘‘ کے انتظار کی نہیں، صرف اور صرف خُود اعتمادی و خود انحصاری کی ضرورت ہے۔ دل کے شیشے سےگھر میں لگے آئینوں تک جس سے چاہے، رائے لے لیں، ہر ایک کا یہی جواب ہوگا ’’خُود پہ بھروسا کرنا سیکھو، گزرے کل سے آج بہتر ہوگا، تو آنے والا کل بہت بہتر۔‘‘ اور… یہ سب پیارے پیارے رنگ و انداز آپ ہی کے لیے ہیں۔ آپ کے اندر و باہر کے نکھار میں معاون ثابت ہوں، تو ہمیں بے حد خوشی ہوگی۔ جو چاہیں، اپنا لیں اورپھر اپنی ہی بلائیں لیتی پھریں کہ ؎ پوشاک پہ تیری گُلِ صد برگ فدا ہے.....نرگس تِری آنکھوں پہ ہے قربان اِدھر دیکھ۔