وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ کہا جارہا ہے کچھ لوگ اغواء ہوئے، بتایا جائے کون اغواء ہوا ہے، جھوٹا بیانیہ بنایا جا رہا ہے کہ لوگ اغواء کیے جا رہے ہیں۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ آئینی ترامیم کےلیے نمبرز پورے ہیں، ایک متفقہ مسودہ تیار ہوا ہے، کوشش ہے زیادہ سے زیادہ لوگ اس ترامیم کی حمایت کریں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ آئینی ترمیم کا مقصد پارلیمنٹ کی بالادستی کو قائم کرنا ہے، اہم ترمیم ہے جتنی مشاورت اور اتفاق رائے ہو زیادہ بہتر ہے، دو تین سال میں ایسے فیصلے آئے جو پارلیمنٹ کی بالادستی پر سوالیہ نشان کرتے ہیں، تمام جماعتوں کا اتفاق ہے کہ کوئی پارلیمنٹ کی بالادستی پر سمجھوتا نہیں کرنا چاہتا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ہمارے پاس نمبرز پورے ہیں آئینی ترمیم پر پشرفت ہوجائے گی، مولانا فضل الرحمان نے کوئی بڑی ڈیمانڈ نہیں کی ہے۔
صحافی کی جانب سے خواجہ آصف سے سوال کیا گیا کہ کیا سینئر جج منصور علی شاہ ہی اگلے چیف جسٹس ہوں گے؟ جس کے جواب میں وزیر دفاع نے کہا کہ یہ تو ترمیم بتائے گی کہ کون چیف جسٹس ہوگا۔