پارلیمان کے ایوان بالا (سینیٹ) سے 26ویں آئینی ترمیم کی ہر شق 65 ووٹوں سے منظور کی گئی۔
وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کے پیش کردہ بل پر سینیٹ میں بحث کے بعد ووٹنگ کا عمل شروع ہوا۔
بل کی منظوری کےلیے ووٹ دینے والوں میں حکومتی اتحاد کے 58 ووٹوں کے ساتھ اپوزیشن پارٹی جمعیت علماء اسلام کے 5 ارکان بھی شامل ہیں۔
آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے والوں میں بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے 2 ارکان بھی شامل ہیں۔
اس سے قبل سینیٹ گیلری سے بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل کو باہر بھیج دیا گیا تھا۔