وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کی منظوری میں صدر زرداری، بلاول بھٹو اور نواز شریف کا بھرپور تعاون رہا۔
اسلام آباد میں کابینہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم ملک کی ترقی و خوش حالی کے لیے مؤثر ثابت ہو گی، اس ترمیم پر حکومت میں شامل جماعتوں اور اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ طویل مشاورت ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ جوڈیشل بینچ کے قیام سے عام آدمی کو سہولت ملے گی، آئینی ترمیم سے عوام کو عدالتی نظام سے جلد انصاف ملے گا، یہ 2006ء میں ہوئے میثاقِ جمہوریت کے ایک اور ویژن کی تکمیل ہے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ آئینی ترمیم میں مدد پر صدر زرداری، بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمٰن کا شکریہ، تمام عمل میں نواز شریف کی رہنمائی حاصل رہی۔
شہباز شریف نے کہا کہ 11 سال بعد چینی وزیرِ اعظم پاکستان آئے، ان کا بڑا کامیاب دورہ ہوا، ایس سی او کانفرنس پر اسلام آباد کو خوبصورتی سے سجایا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ چینی، روسی وزیرِ اعظم اور دیگر نے اسلام آباد کی خوبصورتی کی تعریف کی، پاکستان کی معاشی بہتری میں آہستہ آہستہ بہتری آ رہی ہے، مہنگائی کی شرح 6.9 فیصد پر آ چکی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ایس سی او کانفرنس کے کامیاب انعقاد کے لیے آپ کے تعاون کا شکریہ ادا کرتا ہوں، کانفرنس کے لیے ایک بڑا چیلنج سیکیورٹی کا تھا، کانفرنس کے انعقاد میں وزارت خارجہ، وزارت اطلاعات و دیگر وزارتوں کا کردار مثالی رہا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان آرمی اور دیگر اداروں نے سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے بھرپور اقدامات کیے، ایس سی او ممالک کے سربراہان نے اجلاس کے اختتام پر بھرپور اعلامیہ جاری کیا، سربراہان نے اسلام آباد میں تیاریوں کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ ایس سی او کے سربراہان اور مندوبین نے اسلام آباد کو دنیا کا خوبصورت ترین شہر قرار دیا، چین کے وزیرِ اعظم کا دورۂ پاکستان انتہائی کامیاب رہا۔
انہوں نے کہا کہ غزہ اور لبنان میں ظلم و ستم جاری ہے، بے گناہ خواتین اور بچوں کو شہید کیا جا رہا ہے، اسرائیلی ظلم میں کمی نہیں آ رہی، عالمی عدالت کے فیصلوں کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا گیا ہے۔