سنگجانی میں قیدیوں کی وینز پر حملے اور ملزمان کو چھڑانے کے کیس میں 82 ملزمان کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔
انسداد دہشتگردی عدالت میں سنگجانی پولیس قیدی وین پر حملے اور ملزمان کو چھڑانے کے کیس کی سماعت کے دوران 82 ملزمان کو جج طاہر عباس سپرا کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
عدالت نے ملزمان کو 2، 2 روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ مقدمے کے مطابق پولیس وین پر حملے کی منصوبہ بندی عدالت میں پیشی کے دوران کی گئی، پولیس کو قیدی وین موٹر وے چھوڑ کر جی ٹی روڈ پر لانے کا کس نے کہا؟ ملزمان 5 اکتوبر سے پولیس کی حراست میں ہیں، عدالت ملزمان کی ضمانت منظور کر چکی، دوسری عدالت نے ملزمان کو ڈسچارج کرنے کا حکم دیا۔
اے ٹی سی جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ ڈسچارج ملزمان کو تو فوری چھوڑنا ہوتا ہے، جس پر وکیل صفائی نے کہا کہ پولیس کو ملزمان کو چھوڑنے کا کہا مگر پولیس نے کہا انہیں اٹک لے کر جائیں گے۔
وکیل نے کہا کہ جن 4 لوگوں کو گرفتار کیا گیا وہ ملزمان کے رشتے دار ہیں اور وہ بھی اٹک جا رہے تھے، کوئی بھی ملزم موقع سے فرار نہیں ہوا، پولیس کے پاس کون سے اسپائیڈر مین تھے جنھوں نے 82 ملزمان کو فوری گرفتار کر لیا، پولیس ملزمان کو چھوڑنا نہیں چاہتی جس کے باعث وقوعہ بنایا گیا۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ سازش بے نقاب کرنے، اسلحہ ریکوری، ویڈیوز کے تجزیے کیلئے ملزمان کے ریمانڈ کی ضرورت ہے۔
جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ 82 افراد کا گاڑی میں ہونا مان رہے ہیں، تو تجزیہ کس کا کرواناہے؟