وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنااللّٰہ نے کہا کہ وزیراعظم اور بلاول بھٹو کے درمیان ملاقات میں 27ویں ترمیم پر اتفاق جیسی کوئی بات نہیں ہوئی۔
جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں اس میٹنگ میں موجود تھا، میٹنگ میں 27ویں ترمیم پر اتفاق جیسی کوئی بات نہیں ہوئی۔ میٹنگ میں مختلف نوعیت کے معاملات زیر غور آئے۔
انکا کہنا تھا کہ میٹنگ میں کہا گیا کہ فی الحال 26ویں آئینی ترمیم پر توجہ دینی چاہیے۔ میٹنگ میں طے ہوا کہ خورشید شاہ کی صدارت میں کمیٹی کام جاری رکھے گی۔
رانا ثنا اللّٰہ نے کہا کہ 27ویں ترمیم میں جو کچھ ہوگا وہ متفقہ طور پر ہوگا، انفرادی طور پر کچھ نہیں ہوگا۔ 26ویں ترمیم بہت پرفیکٹ ہے، زیادہ تر حصہ جوڈیشری سے متعلق تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں اس میٹنگ میں موجود تھا، میٹنگ میں 27ویں ترمیم پر اتفاق جیسی کوئی بات نہیں ہوئی، میٹنگ میں مختلف نوعیت کے معاملات زیر غور آئے۔
رانا ثنا اللّٰہ کا کہنا تھا کہ 27ویں ترمیم پر پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی لیڈر شپ کا اتفاق ہے کہ وہ اتفاق رائے سے لائی جائے، اس مقصد سے کام ہی نہیں ہو رہا کہ جو چیزیں رہ گئی ہیں ان کو لایا جائے۔
وزیراعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ بعض چیزوں پر عمومی رائے تھی کہ ہو جانا چاہیے، آرٹیکل 140 اے سے متعلق ترمیم شامل کرنےکا ایم کیو ایم کا مطالبہ تھا۔