وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کسان کارڈ کا اجراء کر دیا۔
حافظ آباد میں کسان کارڈ کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا ہے کہ کسانوں کی زندگی میں بہتری لانے کے لیے دن رات کوششیں کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسان کارڈ کا اجراء پہلے نواز شریف کو کرنا تھا، گندم نہ خریدنے پر مجھے تنقید سننا پڑی، مجھے ایسی پالیسی بنانی ہے جس سے کسانوں کو نقصان نہ ہو، کسان کارڈ کے ذریعے براہS راست کسانوں تک پہنچ رہے ہیں۔
مریم نواز کا کہنا ہے کہ کسانوں کو ان کی محنت کا پورا صلہ ملے گا، کسی کے ہاتھ بلیک میل نہیں ہونا پڑے گا، کسان سے گندم آڑھتی خریدتا ہے، حکومت نہیں خریدتی، کسانوں کو ان کی محنت کا صلہ دینا چاہتے ہیں، کسانوں کو ڈیڑھ لاکھ روپے بلا سود قرض دیا جا رہا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کسان کارڈ سے آڑھتی اور بلیک میلر سے کسانوں کی جان چھوٹ جائے گی، کسان کارڈ کے لیے 12 لاکھ سے زائد درخواستیں موصول ہوئیں، پہلے 5 لاکھ کسان کارڈ کا بجٹ رکھا گیا تھا، کسانوں کا اعتماد دیکھ کر بجٹ 5 لاکھ سے بڑھا کر ساڑھے 7 لاکھ کر دیا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ یوریا کی بوری 6 ہزار روپے کی تھی، اس وقت 4 ہزار 4 سو روپے کی ہے، گندم کا بیج سستا ہوا ہے، چند دنوں میں کسانوں نے کارڈ کے ذریعے 6 ارب روپے کی خریداری کر لی، کارڈ کے ذریعے لوگوں نے زیادہ تر گندم کا بیج خریدا ہے، بیچ، زرعی ادویات اور کھاد کے لیے کسان کارڈ دیا جا رہا ہے۔
مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ کسان کارڈ کے لیے کہیں رشوت نہیں دینی، گھر تک کارڈ پہنچائیں گے، گندم کی طرف کسانوں کا رجحان دیکھ کر حوصلہ بڑھ رہا ہے، ٹریکٹر پر 10 لاکھ روپے کی سبسڈی دیں گے، ہر تحصیل میں کسان کو کرائے پر مشینری ملے گی، سولر سسٹم سے کسان کی مہنگی بجلی سے جان چھڑائیں گے، پنجاب واحد صوبہ ہے جہاں روٹی 12 روپے میں مل رہی ہے۔