پاکستان اسٹاک ایکسچینج مسلسل کئی روز سے بلندی کی جانب گامزن ہے۔ منگل کو بارہ بجے تک بنچ مارک کے ایس ای ہنڈرڈ انڈیکس 91ہزار 152 پوائنٹس پر پہنچ گیا جو گزشتہ روز (پیر ) آئل اینڈ گیس اور بیکنگ سیکٹر میں بھاری خریداری سے تاریخ میں پہلی بار 91 ہزار کا نیا سنگ میل عبور کر گیا تھا۔ 14برس بعد پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا ایسا رحجان حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کا مظہر ہے۔ مارکیٹ میں مارچ 2024ءسے اب تک 36 فیصد اضافہ ہوا۔ مہنگائی کی شرح 38فیصد سے 6.9فیصد پر آ گئی ہے۔ گزشہ سہ ماہی میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات زر ریکارڈ 8.8ارب ڈالر پر پہنچ گئیں۔ مسلسل دو ماہ سے کرنٹ اکائونٹ خسارہ سرپلس میں ہے جو ملکی معیشت میں آتی بہتری کے واضح اشارے ہیں۔حکومتی اصلاحات اور مالی نظم و ضبط سے سرمایہ داروں کے حوصلے بڑھے ہیں۔ آئی ایم ایف پروگرام اور زری پالیسی میں ترمیم نے بھی سرمایہ کاری کیلئے مثبت ماحول کو فروغ دیا ہے۔ افراط زر میں کمی اور سود کی معتدل شرحیں مارکیٹ میں لیکویڈیٹی کو بہتر بنا رہی ہیں۔ پیر کو اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری مالیت 38ارب 59کروڑ 65لاکھ روپے بڑھ گئی۔ ماہرین کے مطابق اسٹاک مارکیٹ نےحالیہ تاریخ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے انڈیکس میں دو برس سے بھی کم عرصے میں 137 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس طرح کی تیزی 2010ءمیں دیکھی گئی تھی جب عالمی مالیاتی بحران کے بعد مارکیٹ صرف دو سال کے اندر دوگنا بڑھ گئی تھی۔توقع سے بہتر کارپوریٹ منافع کے علاوہ آئندہ شرح سود میں مزید کمی کے امکان کے پیش نظر بھی اسٹاک مارکیٹ میں مسلسل بہتری کا رحجان جاری ہے۔