پشاور ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد سے متعلق 14 درخواستوں کی سماعت کے دوران 2 کیسز کی رپورٹ جمع کر لی جبکہ باقی پر وفاق اور صوبائی حکومت سے طلب کر لی۔
چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے لاپتہ افراد سے متعلق دائر درخواستوں کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل نے 2 کیسز میں رپورٹ جمع کروا دی جبکہ عدالت نے مزید 12 کیسز میں وفاق اور صوبائی حکومت سے رپورٹ طلب کر لی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کی حکومت میں سی ٹی ڈی ایسا کر رہی ہے، ہم کیا کہہ سکتے ہیں، ہم عوام کے ٹیکسوں سے تنخواہیں لیتے ہیں، ہمیں عوام کو سہولت فراہم کرنی ہے ناکہ ان کو تنگ کریں۔
چیف جسٹس نے خود کو عوام کا چیف جسٹس قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں عوام کا چیف جسٹس ہوں، اسی طرح تمام ادارے بھی عوام کے لیے ہی ہیں، پولیس تھانوں میں دوستانہ رویہ اختیار کرے نہ کہ لوگ پولیس سے ڈریں۔
عدالت نے درخواست گزار کو اگلی سماعت پر ویڈیوز پیش کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔