شاعرہ : صدف غوری
صفحات: 160، قیمت: 700روپے
ناشر:اردو سخن، آرٹ لینڈ ، گرلز کالج روڈ، اردو بازار، چوک اعظم، لیہ۔
فون نمبر:۔ 7844094 - 0302
صدف غوری اردو اور پنجابی کی معروف شاعر ہیں۔ اُن کی اردو شاعری کے بارہ اور پنجابی شاعری کے دو مجموعے منظرِ عام پر آچُکے ہیں۔ زیرِ نظر کتاب میں اُن کی 104غزلیں اور نظمیں شامل ہیں، جب کہ مقدمہ ابوالبیان ظہور احمد فاتح نے تحریر کیا ہے۔ نیز،’’ صدف غوری پریم کے پوتر جذبوں کی شاعرہ‘‘ کےعنوان سے ایک مضمون شبیر ناقد کا بھی ہے۔ صدف غوری جدید عہد میں رہ رہی ہیں، لیکن اُنہوں نے خود کو ادب کی کلاسیکی روایت سے جوڑا ہوا ہے۔ اُن کی شاعری میں رومانی طرزِ احساس بھی ہے اور معاشرے میں ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف احتجاج بھی۔
ظہور احمد فاتح کی رائے ہے کہ’’ رومان، صدف غوری کی شعر گوئی کا ایک مبادی و اساسی حوالہ ہے، جسے اُن کے فکری کینوس میں ایک روحِ رواں کی حیثیت حاصل ہے، جسے کائنات کا ایک معتبر ترین فکری تلامذہ قرار دیا جائے، تو بےجا نہ ہوگا۔‘‘یقیناً یہ الفاظ صدف غوری کے لیے سند کا درجہ رکھتے ہیں۔اُن کی شاعری میں نسائی جذبے بھی نمایاں ہیں۔ اُن کی غزلیں قابلِ ذکر ہیں، لیکن نظموں کا کینوس زیادہ وسیع نظر آتا ہے۔ زبان و بیان کے درست استعمال سے اندازہ ہوا کہ علمِ عروض سے بھی واقفیت رکھتی ہیں۔ بہرحال، یہ ایک اچھا شعری مجموعہ ہے، جسے توجّہ سے پڑھا جائے گا۔