الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کی سالانہ گوشوارے جمع کروانے کی استدعا منظور کرلی۔
ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے 2 رکنی بینچ نے 48 سیاسی جماعتوں کے سالانہ گوشوارے جمع نہ کروانے پر طلبی کے معاملے پر سماعت کی۔
سیاسی جماعتوں کی سالانہ گوشوارے جمع کروانے کی استدعا منظور کر کے سماعت21 نومبر تک ملتوی کردی گئی۔
مختلف سیاسی جماعتوں نے سالانہ گوشوارے جمع کروانے کے لیے مہلت کی استدعا کی تھی۔
استحکام پاکستان پارٹی، پی ٹی آئی نظریاتی، ایم ڈبلیو ایم کی طرف سے کوئی الیکشن کمیشن میں پیش نہیں ہوا۔
بلوچستان عوامی پارٹی سمیت دیگر کئی جماعتوں کے نمائندے بھی الیکشن کمیشن میں پیش نہیں ہوسکے۔
سنی اتحاد کونسل، پختونخوا ملی عوامی پارٹی، گرین ڈیموکریٹک پاکستان، بی این پی مینگل، عام آدمی تحریک پاکستان اور دیگر سیاسی جماعتوں کے نمائندے الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے تھے۔
ممبر سندھ نے الیکشن کمیشن حکام سے سوال کیا کہ الیکشن کمیشن سیاسی جماعتوں کےخلاف کیا کارروائی کر سکتا ہے؟
الیکشن کمیشن حکام نے جواب دیا کہ الیکشن کمیشن سیاسی جماعتوں کا انتخابی نشان واپس لے سکتا ہے۔