کراچی ایئرپورٹ کے قریب غیرملکیوں پر 6 اکتوبر کو ہونے والے حملے کی تحقیقات میں پیشرفت ہوئی ہے، حملہ آور کی گاڑی کی بلوچستان سندھ بارڈر سے گزرنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی۔
حملہ آور گاڑی میں بارڈر پر موجود چیک پوسٹ پر رکا، سیکیورٹی اہلکار نے گاڑی کی تلاشی لی، چیکنگ کے بعد سیکیورٹی اہلکار نے گاڑی کو سندھ میں داخل ہونے کی اجازت دی۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ گاڑی حملے سے دو روز قبل کراچی پہنچی تھی، واردات میں خاتون سمیت 4 افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔
خودکش حملے کے ماسٹر مائنڈ جاوید عرف سمیع اور خاتون سمیت تین دہشت گرد گرفتار کرلیے گئے، سہولتکاروں کا بھی پتہ لگا لیا گيا، سہولت کاروں میں سعید علی، بینک ملازم بلال، رکشہ ڈرائیور فرحان اور محمد سعید شامل ہیں۔
گرفتار ماسٹر مائنڈ ملزم جاوید حملہ آور سے رابطے میں تھا، اسی نے ایئرپورٹ کے اندر سے چائینز کے باہر نکلنے کی فون پر اطلاع دی، خود کش حملہ آور کی مبینہ سہولت کار خاتون گل نساء بلوچستان سے گرفتار کر لی گئی۔
وزیر داخلہ سندھ ضیاء لنجار نے کہا ہے کہ حملہ آور شاہ فہد کی شناخت فنگر پرنٹس سےکی گئی، حملہ آور نے گاڑی حب سے بینک کے ذریعے خریدی اور بارودی مواد نصب کیا گیا۔
واضح رہے کہ 6 اکتوبر کے خود کش حملے میں 2 چینی شہری ہلاک ہوگئے تھے، سہولت کاروں کی گرفتاری کے لیے حساس اداروں کے ساتھ پولیس اور سی ٹی ڈی کام کر رہی ہیں۔