• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فٹ بال کے بعد موجودہ دور کے مقبول ترین کھیل کرکٹ کے شعبے میں اتوار کو دونہایت غیرمعمولی واقعات رونما ہوئے ۔ان میں سے ایک نے کھیلوں کی دنیا میں تہلکہ مچادیا جبکہ دوسرے نے غصے اور اشتعال کو ہوا دی۔پہلا واقعہ پاکستان کرکٹ ٹیم کا آسٹریلیا جیسی مضبوط ٹیم کو اس کے ہوم گرائونڈ پر 22سال بعد شکست دیکر3میچوں کی ون ڈے سیریز دو ایک کے مارجن سے جیتنا تھی۔اس غیرمعمولی کامیابی نے پاکستانی قوم کا سر فخرسے بلندکردیا۔نئے کپتان محمدرضوان کی قیادت میں پاکستانی ٹیم پہلے ون ڈے میں تو سخت مقابلے کے بعدچندرنز سے ہار گئی تھی مگردوسرا ون ڈے 9وکٹوں سے جیتنے کے بعدتیسرے میچ میں 8وکٹوں سے کامیابی نے نہ صرف کھلاڑیوں کے حوصلے بلند کیے بلکہ قوم میں بھی خوشی اور جوش وولولے کی نئی لہر دوڑادی۔اس کامیابی کے ہیرو بولرز اور بیٹسمین دونوں تھے۔بولرز نے تیسرے میچ میں بھی زبردست کارکردگی دکھائی اور آسٹریلیا کی مضبوط بیٹنگ کو تہس نہس کردیا۔آسٹریلوی ٹیم 50میں سےصرف 31.5اوورزکھیل سکی اور 140رنزبناکر آئوٹ ہوگئی۔شاہین آفریدی اور نسیم شاہ نے تین تین جبکہ حارث رئوف نے،جو میچ اور سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے،سات اوورز میں صرف 24رنز دے کر 2کھلاڑی آئوٹ کیے جبکہ تین میچوں کی سیریز میں مجموعی طور پر 10وکٹیں اڑائیں۔ جواب میں پاکستانی اوپنرز عبداللہ شفیق اور صائم ایوب نے 84رنز کا شاندار آغاز دیااور باقی کسر بابراعظم اور محمدرضوان نے پوری کردی۔پاکستان نے دووکٹوں پر 143رنزبناکرآسٹریلیا کو آئوٹ کلاس کردیا۔وزیراعظم شہبازشریف،وزیرداخلہ اور پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی اور کئی دوسری شخصیات نے شاندار کامیابی پر کرکٹ ٹیم کو مبارکباد دی ہے۔پاکستانی قوم آسٹریلیا کے خلاف فتح کا جشن منارہی تھی کہ بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی سے کام لیتے ہوئے رنگ میں بھنگ ڈالنے کی کوشش کی اور تین ماہ بعد پاکستان میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کے میچوں میں شرکت کیلئےاپنی ٹیم نہ بھیجنے کا اعلان کردیا۔بھارتی حکومت نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اور حکومت پاکستان کو بھی اس کی اطلاع دیدی ہے،جس پر پاکستان کا شدید اور درست ردعمل سامنے آیا ہے۔بھارت نے تجویز دی ہے کہ چیمپئنز ٹرافی کے جن میچوں میں اس نے کسی ٹیم سے مقابلہ کرنا ہے وہ میچ دوبئی میں کرائے جائیں۔پاکستان نے اس ہائبرڈ سسٹم کو سختی سے مستردکردیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ بھارتی ٹیم اگر پاکستان نہ آئی تو پاکستان بھی نہ صرف بھارت سے کرکٹ سمیت کسی بھی قسم کےکھیل کا بائیکاٹ کریگا بلکہ بھارت 2036ء میںاپنے ہاں اولمپکس کے انعقاد کی جو کوششیں کررہا ہے،اسکی بھی مخالفت کی جائے گی۔پاکستان کرکٹ ٹیم کچھ عرصہ پہلے کرکٹ کپ میں شرکت کیلئے بھارت جاچکی ہے،بھارت نے اس کا بھی لحاظ نہیں کیا۔یہ بھی نہیں سوچا کہ حال ہی میں بھارتی وزیرخارجہ شنگھائی کانفرنس میں شرکت کیلئے پاکستان آئے تھے،جس سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری کے آثار نظرآنے لگے تھے۔بھارتی ٹیم تو پاکستان آنا چاہتی ہے مگر وہاں کی حکومت کھیل کو سیاست کی نذرکررہی ہے۔پاکستان اس کا سختی سے جواب دینے میں حق بجانب ہےاور سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے کو نہ صرف آئی سی سی بلکہ عالمی عدالت میں بھی اٹھایا جاسکتا ہے۔بھارتی ٹیم آئے نہ آئے ،چیمپئنز ٹرافی پاکستان ہی میں ہوگی ۔کرکٹ مبصرین کی رائے میں پاکستان نہ آنے سے مالی نقصان بھارت ہی کا ہوگا،پاکستان کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔پوری قوم اس بات سے متفق ہے کہ پاکستان ،بھارت کو سخت جواب دے ۔ ہمیں دکھانا ہوگا کہ پاکستان کے بغیر عالمی کرکٹ کچھ بھی نہیں۔

تازہ ترین