• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں اب سڑک پر نہیں آئیں گی: ایڈووکیٹ جنرل پنجاب

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا ہے کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں اب سڑک پر نہیں آئیں گی۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اسموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔

جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ یہ بڑا کیس تھا، حکومت کو یہاں ہونا چاہیے تھا، حکومت نے ابھی تک کچھ نہیں کیا اور میں روز اس کی نشاندہی کر رہا ہوں، حکومت کو محض پالیسی پیپرز سے آگے جانا ہوگا۔

جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ لانگ ٹرم پالیسیز بنانے کی ضرورت ہے، ایسے کام نہیں چلے گا، اگر اس بار ہمارے ہاں ستمبر میں اسموگ آئی تو اگلی بار یہ اگست میں آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹ سیکٹر ماحولیاتی آلودگی کی 70 سے 80 فیصد وجہ ہے، ٹرانسپورٹ سیکٹر میں اسمگلڈ فیول استعمال ہوتا ہے جو بہت لو گریڈ فیول ہے۔

جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ بیجنگ نے اپنی پوری انڈسٹری دوسری جگہ منتقل کی، پچھلے سال کے آرڈر میں کہا تھا کہ کوئی تعمیراتی پراجیکٹس شروع نہیں کیے جائیں گے، ڈی جی ماحولیات اچھا کام کر رہے ہیں، وہ مختلف مقامات کا خود دورہ کر رہے ہیں۔

عدالت میں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ 9 نومبر کو ہم نے 42 اور 10 نومبر کو ہم نے 61 بسیں لاک کیں، سارے اضلاع میں اب ٹاسک فورس بنا دی گئی ہیں۔

جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ جمعہ کو دوبارہ کیس کی سماعت کروں گا، اس حکومت نے گزشتہ حکومتوں سے بہتر اقدامات کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسموگ جنوری کے آخر تک رہے گی، حکومت کو طویل مدتی پالیسی بنانا ہوگی، اسموگ اب سارے ملک میں ہوگی، حکومت کو جاگنا ہوگا۔

ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ حکومت نے لانگ ٹرم پلان بنا لیا ہے، ایکشن پلان بنا لیا ہے، ہر محکمے کی ذمے داری لگا دی ہے، اگلے سال لوگوں کو کہیں گے کہ شادیاں اکتوبر میں کرلیں۔ نومبر، دسمبر، جنوری میں نہ کریں۔

جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ میں نے صرف تجویز دی تھی حکومت فیصلہ کرے کہ اس نے کیا کرنا ہے۔

قومی خبریں سے مزید