لاہور سمیت پنجاب بھر میں اسموگ کی وجہ سے بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں، 19 لاکھ افراد اب تک مختلف امراض میں مبتلا ہو کر اسپتال پہنچ چکے ہیں۔
محکمہ صحت کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق نومبر کے صرف 14دنوں میں 7 لاکھ سے زائد افراد پھیپھڑوں کی بیماری میں مبتلا ہوئے 19 لاکھ افراد اب تک مختلف امراض میں مبتلا ہو کر اسپتال پہنچ چکے ہیں۔
محکمہ صحت پنجاب کی رپورٹ کے مطابق اسموگ کی خوفناک صورتحال میں شہری سانس، دمہ، دل کے امراض اور فالج میں مبتلا ہو رہے ہیں، صرف اکتوبر کے مہینے میں 19 لاکھ 34 ہزار 30 افراد پھیپھڑوں کی بیماریوں میں مبتلا ہوئے۔
عالمی ماحولیاتی ویب سائٹ کے مطابق 800 ایئر کوالٹی انڈیکس کے ساتھ لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر رہا جبکہ نئی دہلی 624 اے کیو آئی کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔
پاکستانی شہروں کی بات کی جائے تو لاہور 800 کے ساتھ پہلے، ملتان 755 کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔ گلبرگ لاہور کے علاقے میں سب سے زیادہ ایئر کوالٹی انڈیکس 1414ریکارڈ کیا گیا۔
سیکریٹری ماحولیات پنجاب کا کہنا ہے کہ صورتحال خراب رہی تو لاک ڈاؤن کی طرف جا سکتے ہیں۔
دوسری طرف اسموگ ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن جاری رہا۔ پچھلے 24 گھنٹوں میں رات 8 بجے مارکیٹیں بند نہ کرنے پر 56 دکانیں، آؤٹ ڈور ڈائننگ پر 10 ریسٹورنٹس جبکہ 3 اوپن بار بی کیو پوائنٹس سیل کر دیے گئے۔