مہنگائی اور بڑھتی ہوئی بیروزگاری کم آمدنی والے لوگوں کی معاشی مشکلات میں روز بروز اضافہ کر رہی ہے۔ ایک سروے کے مطابق اس وقت ملک کی چالیس فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ اس صورتحال میں وزیراعلیٰ پنجاب کا یہ اعلان روزگار کے متلاشی نوجوانوں کیلئے بہت حوصلہ افزا ہے کہ حکومت پنجاب نے ایکوا شریمپ فارمنگ انٹرن شپ پروگرام کا آغاز کر دیا ہے جس کے تحت فشریز، ایکوا ایگری کلچر اور زولوجی کی ڈگری رکھنے والے نوجوانوں کو شریمپ فارمنگ کی عملی تربیت دی جائے گی جس کا دورانیہ چھ ماہ ہو گا۔ اس دوران انہیں پچاس ہزار روپے ماہوار وظیفہ بھی دیا جائے گا۔ شریمپ فارمنگ سے نہ صرف نوجوانوں کو روزگار ملےگا بلکہ جنوبی پنجاب میں بنجر اور بیکار پڑی ہوئی ایک لاکھ ایکڑ زمین پرجھینگوں کی افزائش سے ملک ایک ارب ڈالر سے زائد زرمبادلہ بھی کما سکے گا۔ اس مقصد کیلئے فارمرز کو لیز پر زمین کے علاوہ دیگر مراعات اور درکار آلات بھی دیئے جائیں گے۔ اس سے دس سے بیس ہزار نوجوانوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے۔ شریمپ فارمنگ کیلئے جنوبی پنجاب کے علاوہ ملک کے دوسرے موزوں مقامات بھی بروئے کار لائے جا سکتے ہیں۔ اس وقت کراچی جھینگوں کی افزا ئش اور برآمد کا مرکز ہے مگر ماہی گیر اس حوالے سے متعدد مسائل کا شکار ہیں۔ ان کے مسائل حل کر کے اور اندرون ملک بنجر اور ناکارہ زمینوں کو کارآمد بنا کر جھینگوں کی برآمد سے جن کی دنیا بھر میں ڈیمانڈ ہے، ملک بڑی حد تک اربوں ڈالر کے بیرونی قرضوں سے بھی نجات حاصل کر سکتا ہے اور نوجوانوں کیلئے پرکشش روزگار کے مواقع بھی پیدا کئے جا سکتے ہیں۔ ضرورت مند نوجوانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ انٹرن شپ پروگرام کیلئے آن لائن جاب پورٹل پر درخواستیں جمع کرا سکتے ہیں جس کا انہیں فائدہ اٹھانا چاہئے۔