کراچی (اسٹاف رپورٹر) بیٹنگ لائن کی ایک اور ناقص کارکردگی کے باعث آسٹریلیا نے پاکستان کو 7 وکٹوں سے شکست دے کر تین میچوں کی سیریز میں وائٹ واش کر دیا ہے۔ ون ڈے سیریز جیت کر آسمانوں میں اڑتے شاہینوں کو کینگروز واپس زمین پر لے آئے۔ پیر کوہوبارٹ میں تیسرے اور آخری ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ میں پاکستانی بیٹنگ ایک بار پھر ناکام رہی اور پوری ٹیم 18.1 اوورز میں صرف 117 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔ 7 کھلاڑی ڈبل فیگر میں داخل نہ ہوسکے ۔ تین میچوں میں ایک پاکستانی بیٹر نصف سنچری بنانے میں کامیاب ہوا آخری دو میچوں میں پاکستان ٹیم پورے بیس اوورز نہ کھیل سکی۔ یہ پاکستان کی آسٹریلیاکے خلاف ٹی 20 میچ میں مسلسل ساتویں شکست ہے۔ کینگروز نے آسان ہدف 11.2 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر کے ون ڈے سیریز میں شکست کا بدلہ لے لیا۔ محمد رضوان نے میچ میں آرام کیا اور ان کی جگہ کپتانی سلمان علی آغا نے کی۔ وہ مسلسل تیسرے میچ میں ناکام رہے۔ آسٹریلیا کی جانب سے جیک فریزر میک گرک، میتھیو شارٹ نے اننگز کا آغاز کیا، وہ بالترتیب 18 اور 2 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جس کے بعد کپتان جوش انگلس نے 27 رنز کی اننگز کھیلی۔ تاہم مارکس اسٹوئنس نے پاکستانی بولرز کی خوب درگت بنائی، انہوں نے ٹی20 اور ون ڈے کے کامیاب بولر حارث رؤف کو بھی نہ بخشا اور ایک ہی اوور میں انہیں دو چھکے اور 2 چوکے لگاکر 21 رنز بٹورے۔ مارکس اسٹوئنس نے 27 گیندوں پر 61 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی، جس میں 5 چھکے اور 5 چوکے شامل تھے۔ شاہین آفریدی، عباس آفریدی اور پہلا ون ڈے کھیلنے ولاے جہانداد خان نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ اس سے قبل پاکستان کے کپتان سلمان علی آغا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ صاحبزادہ فرحان اور بابراعظم نے اننگز کا آغاز کیا، فرحان 9 رنز بناکر آؤٹ ہوئے ۔ ون ڈاؤن بیٹر حسیب اللہ بیٹنگ 24 رنز کی اننگز کھیل کر پویلین واپس لوٹ گئے۔ پچھلے میچ میں متعدد مواقع ملنے کے بعد نصف سنچری بنانے والے عثمان خان اس بار ناکام رہے اور 3 رنز بنانے کے غیر ضروری شارٹ مارتے ہوئے آؤٹ ہوگئے۔ قائم مقام کپتان سلمان علی آغا تینوں ٹی20 میں ناکام رہے، وہ پہلے میچ میں 4، دوسرے میں صفر اور تیسرے میں صرف ایک رن بناسکے ۔ بابراعظم کچھ دیر تک مزاحمت کرتے رہے لیکن 41 رنز پر ان کی ہمت بھی جواب دے گئی، عرفان خان 10 ، عباس آفریدی ایک، جہانداد خان 5، شاہین آفریدی 16 اور صفیان مقیم ایک رن پر آؤٹ ہوئے۔ آسٹریلیا کیلئے ایرون ہارڈی 3، ایڈم زامپا اور اسپینسر جانسن 2،2 جب کہ نیتھن ایلس ایک وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ پاکستان ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی تھیں،محمد رضوان کی جگہ وکٹ کیپر بیٹر حسیب اللہ جبکہ فاسٹ بولر نسیم شاہ کی جگہ جہانداد خان کو پلیئنگ الیون کا حصہ بنایا گیا۔ میچ کے بعد کپتان سلمان علی آغا نے کہا کہ مڈل اوورز میں ہم نے وکٹیں گنوائیں اور آغاز کا فائدہ نہیں اٹھا سکے۔ جو کچھ غلطیاں ہوئیں اس پر کام کریں گے، بہتر انداز میں واپسی کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے بیٹر عثمان خان اور ڈیبیو کرنے والے فاسٹ بولر جہانداد خان کی بولنگ کی تعریف کی اور کہا کہ دونوں نوجوان کھلاڑی مستقبل میں سود مند ثابت ہوں گے۔