فرانس میں مقیم سکھ برادری کی جانب سے پیرس کے اہم مقام پیلس دی ریپیلک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ جہاں مظاہرین نے بھارتی حکومت سے بھارت میں تمام اقلیتوں پر ہونے والے مظالم فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
اس دوران مظاہرین نے بھارتی حکومت اور وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف احتجاجی بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر درج مطالبات میں کہا گیا کہ بھارت سکھ کمیونٹی سمیت تمام اقلیتوں پر مظالم فوری طور پر بند کرے۔
اس موقع پر معروف کشمیری رہنما اور کشمیر انٹرنیشنل پیس فورم یورپ کے چیئرمین زاہد اقبال ہاشمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں اقلیتوں، سکھ کمیونٹی اور کشمیریوں پر مظالم کی حد ہوگئی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ اگر دنیا میں تیسری عالمی جنگ لگی تو اس کی ذمہ داری بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پر عائد ہوگی جو اس وقت بےشطر و بےمہار ہو چکا ہے اور تمام صوبوں میں اقلیتوں پر مظالم کی انتہا کر رہا ہے۔ اب حالات انتہا کو پہنچ چکے ہیں اس خطے میں کسی وقت بھی جنگ کی چنگاری لگ سکتی ہے۔
سکھ رہنماؤں مان سکھ اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب خالصتان اور کشمیر کی آزادی دور نہیں۔
مظاہرین شدید سردی کے باوجود گھنٹوں مظاہرہ کرتے رہے اور بھارتی حکومت اور نریندر مودی کے خلاف شدید نعرہ بازی کرتے رہے۔