سندھ ہائی کورٹ نے محکمۂ بہبود آبادی میں ملازمین کو مستقل نہ کرنے کے معاملے پر درخواست گزار کے وکیل سے 11 دسمبر کو جواب پر اعتراضات طلب کر لیے۔
عدالت میں محکمۂ بہبود آبادی میں 880 ملازمین کو مستقل نہ کرنے کے کیس میں سیکرٹری پاپولیشن اور دیگر کے خلاف آئینی بینچ میں توہینِ عدالت کی درخواست کی سماعت ہوئی۔
محکمۂ بہود آبادی نے تحریری جواب میں عدالت کو آگاہ کیا کہ سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر ملازمین کو مستقل کر دیا گیا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی احکامات پر مکمل عملدرآمد نہیں کیا گیا، عدالت نے مراعات کے ساتھ ملازمین کو مستقل کرنے کا حکم دیا تھا لیکن محکمۂ بہود آبادی نے ملازمین کو سروس اسٹرکچر اور دیگر مراعات کے بغیر مستقل کیا ہے۔
سربراہ آئینی بینچ نے کہا کہ بادی النظر میں عدالت کے حکم پر عمل درآمد کر دیا گیا، تحریری جواب کا جائزہ لے کر اعتراضات جمع کروائے جائیں اگر عدالت مطمئن نہ ہوئی تو توہین عدالت کی درخواست مسترد کریں گے اور عدالت کا وقت ضائع کرنے پر جرمانہ بھی عائد کریں گے۔