• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھ رہنما سکھبیر بادل پر گولڈن ٹیمپل میں قاتلانہ حملہ


بھارتی پنجاب کے سابق نائب وزیرِ اعلیٰ سکھبیر بادل سنگھ پر قاتلانہ حملہ کیا گیا جس میں وہ محفوظ رہے، حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سیاسی جماعت شرومنی اکالی دل (ایس اے ڈی) کے سربراہ سکھبیر سنگھ بادل پر آج صبح قاتلانہ حملہ ہوا ہے، جس کی ویڈیو منظرِ عام پر آ گئی۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ان پر ایک شخص نے اس وقت گولی چلا دی جب وہ امرتسر کے گولڈن ٹیمپل میں اپنی سزا ’سوادار‘ پوری کر رہے تھے۔

فائرنگ کرنے والے شخص کو موقع پر موجود لوگوں نے قابو میں کر کے پولیس کے حوالے کر دیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار شوٹر سے تحقیقات جاری ہیں۔

سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے ذرائع کے مطابق شوٹر نارائن سنگھ کا تعلق خالصتانی دہشت گرد گروپ ببر خالصہ سے ہے۔

واضح رہے کہ سکھبیر سنگھ بادل 2007ء سے 2017ء تک بھارتی پنجاب کے نائب وزیرِ اعلیٰ رہے، اسی دور میں ان کے والد پرکاش سنگھ بادل وزیرِ اعلیٰ رہے۔

اس دور میں ان پر اور ان کی کابینہ میں شامل دوسرے سکھ سیاست دانوں اور رہنماؤں پر توہینِ مذہب کے الزامات تھے۔ 

ان پر سب سے بڑا الزام سکھ مذہب کو بدنام کرنے والے گرو رحیم سنگھ کی مدد کا تھا اور سب میں انہوں نے ان الزامات کو تسلیم بھی کیا تھا۔

سکھبیر بادل سنگھ سمیت دیگر سکھوں نے ’تنکھیا‘ (مذہبی توہین) کا اعتراف کیا تھا، جس کے بعد اب اکالی دل نے انہیں سزا سنا دی ہے۔

بھارتی نشریاتی ادارے کے مطابق سکھوں کے امرتسر میں قائم مقدس مقام اکالی دل میں جتھیدار گیانی رگھوبیر سنگھ سمیت پانچوں اعلیٰ مذہبی پیشواؤں نے 62 سالہ سکھبیر بادل سنگھ، ان کے والد اور دیگر افراد کو توہینِ مذہب کے الزام میں بیت الخلاء اور عازمین کے جوتے صاف کرنے سمیت دیگر سزائیں سنائی گئی تھیں۔

سکھوں کے روحانی رہنماؤں کی جانب سے سنائی گئی سزا پر عمل کرتے ہوئے سکھبیر سنگھ بادل گزشتہ 2 دن سے سیوادار کے لباس میں ایک ہاتھ میں نیزہ لیے گولڈن ٹیمپل کے گیٹ پر بیٹھے تھے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید