• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ٹی آئی احتجاج سے جڑواں شہروں میں کاروبار ایک ہفتے بند رہا


پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حالیہ احتجاج کے باعث جڑواں شہروں میں تقریباً ایک ہفتے کاروبار بند رہا۔

وزارت داخلہ کے مطابق پی ٹی آئی احتجاج کے دوران ملک کو روزانہ 192 ارب روپے کا کاروباری نقصان پہنچا۔

پی ٹی آئی کی 24 نومبر کو احتجاج کی فائنل کال پر متعدد موٹرویز اور راولپنڈی، اسلام آباد کے داخلی اور خارجی راستے تقریباً 700 کنٹینرز لگا کر بند کیے گئے۔

وفاقی وزیر تجارت جام کمال کہتے ہیں کہ سیاسی اور کاروباری سرگرمیاں شدید متاثر ہوئیں، بیلاروس کے صدر کا دورہ بھی تھا، پی ٹی آئی اپنا ہر احتجاج کسی ایسے حساس موقع پر ہی کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کو بلیک میل کرنے کےلیے خاص مواقع پر ملک میں احتجاج کیا جاتا ہے، پورے ہفتےکے دوران ملک کو یومیہ تقریباً 192 ارب کا نقصان ہوا۔

وفاقی وزیر تجارت نے مزید کہا کہ شہر کو بند کرنا حکومت یا شہریوں کے مفاد میں نہیں لیکن یہ بھی ممکن نہیں کہ مظاہرین کو پارلیمنٹ پر چڑھائی کرنے دی جاتی وہ بھی ایسے موقع پر کہ جب بیلاروس کے صدر ملک میں موجود تھے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسی بھی سیاسی جماعت کا اپنا احتجاج ریکارڈ کروانا ان کا جمہوری حق ہے لیکن اس کےلیے جمہوری رویہ بھی ہونا چاہیے۔ ایک ہفتے جڑواں شہروں کی بندش نے معمولات زندگی اور کاروباری سرگرمیوں کو شدید متاثر کیے رکھا۔

لیکن سوال یہ بھی ہے کہ کیا حکومت کا پی ٹی آئی کے احتجاج سے نمٹنے کا طریقہ کار درست تھا اور کیا بروقت مذاکرات سے معاملہ سلجھایا نہیں جا سکتا تھا؟

قومی خبریں سے مزید