سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) آئینی بینچ میں فون ٹپینگ کے 28 سالہ پرانے مقدمے سمیت دیگر کیسز سماعت کیلئے مقرر کردیے گئے۔
فون ٹیپنگ اور جاسوسی کے آلات کی تنصیب کے خلاف نوٹس سماعت کے لیے مقرر کیا گیا ہے، سپریم کورٹ نے نوٹس 1996ء میں انسانی حقوق سیل میں آنے والی درخواست پر لیا تھا۔
عدالت نے اٹارنی جنرل اور ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کو نوٹس جاری کر دیے۔
سپریم کورٹ آئینی بینچ میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی تعیناتی کےخلاف درخواست بھی سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی بینچ 11 دسمبر کو سماعت کرے گا۔
ایس سی پی میں تحریک انصاف کے رہنماؤں کے خلاف مقدمات کے اندراج کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔
جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی بینچ 10 دسمبر کو سماعت کرے گا، تحریک انصاف کی رہنما سیمابیہ طاہر نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔
تھر کے علاقے مٹھی اسپتال میں بچوں کی اموات کا کیس بھی سماعت کے لیے مقرر کردیا گیا۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی لارجر بینچ 9 دسمبر کو سماعت کرے گا، عدالت نے سندھ حکومت اور متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کر دیے۔
بانی پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل سے خیبر پختونخوا جیل منتقل کرنے کی درخواست سماعت بھی مقرر کرلی گئی، جس کی سماعت جسٹس امین الدین کی خان سربراہی میں 7رکنی آئینی بینچ 10 دسمبر کو کرے گا۔
سپریم کورٹ، پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کےخلاف درخواستوں پر جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ 12 دسمبر کو سماعت کرے گا ۔
فوجی عدالتوں کے فیصلہ کےخلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کےلیے 7 رکنی بینچ تشکیل دے دیا گیا، جسٹس شاہد بلال کو 7 رکنی آئینی بینچ میں شامل کر لیا گیا۔
جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ 9 دسمبر کو انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کرے گا۔
جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم افغان اور جسٹس شاہد بلال بینچ میں شامل ہیں۔