کراچی واٹر بورڈ کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر انجینئر صلاح الدین احمد نے اعتراف کیا ہے کہ اس وقت کراچی کے 70 فیصد علاقے کو پانی کی قلت کا سامنا ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انجینئر صلاح الدین احمد نے کہا کہ یونیورسٹی روڈ پر ٹوٹی پانی کی پائپ لائن کی مرمت بدھ تک ہونے کا امکان ہے۔
انہوں نے بی آر ٹی کنٹریکٹر پر پائپ ٹوٹنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کنٹریکٹر کو تمام نقشے فراہم کیے جا چکے تھے۔ ترقیاتی کام کے دوران احتیاطی تقاضے پورے کرنا ضروری تھا، بی آر ٹی منصوبے پر تمام اداروں کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
سی ای او واٹر کارپوریشن انجینئر صلاح الدین احمد نے کہا کہ بی آر ٹی ٹریک کے نیچے 1958 اور 1971 میں ڈالی گئی لائنیں ہیں، بی آر ٹی انتظامیہ کو 35 ملین روپے ہرجانہ ادا کرنے کا کہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، نیپا اور دیگر سرکاری ہائیڈرنٹس کی مدد سے شہریوں کو پانی فراہم کر رہے ہیں۔ 245 سے زائد غیر قانونی ہائیڈرنٹس کو گرایا جا چکا ہے۔
ایم ڈی واٹر کارپوریشن نے کہا کہ شہر میں اس وقت 5500 واٹر ٹینکر چل رہے ہیں۔ 3600 سے زائد واٹر ٹینکروں کو ہم نے رجسٹرڈ کر لیا ہے جن کا تمام ریکارڈ ہمارے پاس موجود ہے۔