دمشق(نیوز ڈیسک)شام کی بدنام زمانہ سیدنایا جیل کے دورہ پر اقوام متحدہ کے وفد کو نوجوان لڑکی نے بھاگنے پر مجبور کردیا۔اقوام متحدہ کے نمائندے گیئر پیڈرسن نے گزشتہ دنوں دمشق میں سیدنایا جیل کا دورہ کیا جہاں اپنے گمشدہ بھائی اور دو کزنوں کو تلاش کرنے والی لڑکی نے گیئر پیڈرسن کے سامنے اپنے دل کی بھڑاس نکال دی۔لڑکی نے گیئر پیڈرسن کو جوتا مارنے کی کوشش بھی کی اور اس کی گاڑی کے سامنے جوتا لہرایا۔لڑکی نے سوال کیا کہ ’’تم 13سال سے کہاں تھے جب ظلم ہورہا تھا؟ اب کیا کام ہے یہاں تمہارا، سب کے مارے جانے کے بعد آئے ہو۔لڑکی نے مزید کہا کہ اب یہاں کیا ڈھونڈنے آئے ہو، فوراً اس جگہ سے نکل جاؤ‘‘۔ لڑکی کے چلانے پر گیئر پیڈرسن خاموش رہے اور اقوام متحدہ کی گاڑی میں بیٹھ کر وہا سے روانہ ہوگئے۔سیدنایا جیل کے باہر گفتگو میں اقوام متحدہ کے نمائندہ گیئر پیڈرسن نے مطالبہ کیا ہے کہ بشار دور میں قید کی صعوبتیں برداشت کرنے والے افراد اور ان کے خاندانوں کی ہرممکن مدد کی جائے۔یو این ایلچی کا مزید کہنا تھا کہ جو قیدی رہا ہو گئے ہیں انہیں علاج معالجے سمیت تمام سہولتیں ملنی چاہئیں۔ جو ابھی رہا نہیں ہوئے انہیں فوری رہا کیا جائے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ لاپتہ افراد کے بارے میں فوری پتہ چلایا جائے اور ان کے اہل خانہ کو مطمئن کیا جائے۔