9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں بانی پی ٹی آئی، علی امین گنڈاپور اور شاہ محمود قریشی کی درخواست بریت خارج کر دی گئی۔
انسداد دہشتگردی کی عدالت راولپنڈی میں 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں 12 ملزمان کی درخواست بریت کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان، علی امین گنڈاپور اور شاہ محمود قریشی کی درخواست بریت خارج کر دی گئی۔
عدالت نے شبلی فراز، شہر یار آفریدی، فواد چودھری، کنول شوذب اور عمر تنویر بٹ کی درخواست بریت بھی خارج کر دی۔
اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے درخواست بریت کے خلاف دلائل دیے، پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چودھری اور فیصل ملک لیگل ٹیم کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے کہا فرد جرم عائد ہونے کے بعد بریت کی درخواستیں غیرموثر ہیں۔
عدالت نے 4 ملزمان کے دستاویزات نامکمل ہونے پر بیرون ملک جانے کی درخواست بھی مسترد کر دی۔ ملزم رائے حسن نواز، احمد چٹھہ، محمد جاوید اور عمرستی نے بیرون ملک جانے کیلئے درخواست دی تھی۔
پی ٹی آئی کے وکیل فیصل ملک کا کہنا ہے کہ فرد جرم کیلیے شواہد ناکافی ہیں، مواد موجود نہیں، ناکافی مواد کے باعث ملزمان پر فرد جرم عائد نہیں ہوسکتی، ناکافی مواد اور ناکافی شواہد پر بانی پی ٹی آئی سمیت دیگر ملزمان کا بری کیا جانا بنتا ہے۔
پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے کہا کہ ہم نے فرد جرم عائد کرنے کیلئے اضافی مواد عدالت میں جمع کرایا ہے، دستاویزی ثبوت، شہادتیں، اقبالی بیان، انٹرنل سیکیورٹی رپورٹس موجود ہیں۔
فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے 12 ملزمان کی بریت کی درخواستیں خارج کردی۔ درخواستوں پر سماعت اے ٹی سی کے جج امجد علی شاہ نے کی۔