جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی۔ف) مولانا فضل الرحمان نے بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے ملاقات کی خبروں کی تردید کردی۔
جیو نیوز کے پروگرام ’جرگہ‘ میں گفتگو میں فضل الرحمان نے کہا کہ بانی سے ملاقات کانہ پیغام ہے نہ ایسی کوئی بات اب تک زیر غور ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ملاقات کا کوئی پیغام آیا تو سوچ سمجھ کر اور فائدہ نقصان دیکھ کر فیصلہ کیا جائے گا کہ ملاقات کرنی بھی ہے یا نہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ حکومت کےساتھ چند امور پر اتفاق ہوا تھا، نکتہ تھا کہ جن دینی مدارس کی رجسٹریشن ہوچکی ہے وہ برقرار رہے گی، نکتہ تھا کہ تمام مدارس کے بینک اکاونٹ کھول دیےجائیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ نکتہ تھا مدارس کے طلبا کو بیرون ملک تعلیم کے ویزے دیے جائیں، حکومت نےکہا ملک میں 12 ادارےکھولیں گے، یہ ایگزیکٹو کا یکطرفہ اقدام تھا۔
جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ بیان آیا کہ تمام مدارس وزارت تعلیم کے ماتحت ہوں گے،دوسری طرف وزارت تعلیم نے معاہدے کی خلاف ورزی کی،جن امور پراتفاق ہوا تھاکسی ایک پر عمل نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی نے مدارس سے متعلق بل کی منظوری دی ہے، حکومت نے13 نومبرکو 8 نکات پر مشتمل اعتراض اسمبلی کوبھیجاہے،اب بل پر دوبارہ جوائنٹ سیشن بلانے کا جواز نہیں ہے۔