وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کیساتھ بیک چینل رابطے ہیں، رابطے کبھی منقطع نہیں ہوئے، اسپیکر کے ذریعے رابطے رہتے ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا تھا کہ حکومتی کمیٹی میں اتحادیوں کو بھی شامل کرنا ہے اور کرنا بھی چاہیے۔ ہمارا مشورہ ہے کہ ڈیڈلائن اور وارننگ کو چھوڑ دیں۔ سیاسی مسائل کے حل کےلیے مل کر بیٹھیں اور ان کا حل نکالیں۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی واقعات کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔ سیاسی جماعت نے ماحول بنایا جس میں کچھ لوگوں نے گمراہ ہو کر اقدام کیا۔
رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا تھا کہ 90 دن میں سزا ہوجاتی تو بہتر ہوجاتا۔ جلد سزا ملنے سے جرم کرنے والوں کو آئندہ ایسی جرات نہ ہوتی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سزا نہیں ملنی تو ملٹری ایکٹ کس مرض کی دوا ہے؟ فوج سے متعلق مقامات پر حملے کا فیصلہ ملٹری کورٹ نے ہی کرنا ہے۔
وزیراعظم کے مشیر نے بتایا کہ مزید کچھ لوگوں کے فیصلے ایک دو دنوں میں ہوں گے۔ بانی پی ٹی آئی کے 190 ملین پاؤنڈ کیس بھی ان میں شامل ہے۔ ان کیسز کا مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں ہونا چاہیے۔