پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے رہنما اور قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کا کہنا ہے کہ دیکھنا ہوگا مذاکرات کو لے کر حکومت کی سنجیدگی کتنی ہے۔
یہ بات انہوں نے جیو نیوز سے ٹیلی فونک گفتگو میں کہی۔
دورانِ گفتگو عمر ایوب سے سوال کیا گیا کہ مذاکراتی کمیٹی سے متعلق کیا کہیں گے؟
انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات حکومت کے سامنے ہیں، ڈیمانڈ آئی تو اس پر سوچیں گے، دیکھنا ہو گا یہ کمیٹی بااختیار ہے یا نہیں۔
عمر ایوب کا کہنا ہے کہ بانئ پی ٹی آئی نے کمیشن بنانے کا مطالبہ سامنے رکھا ہے۔
پی ٹی آئی کے رہنما سے سوال کیا گیا کہ کیا کمیٹی کی تشکیل کے بعد سول نافرمانی کی تحریک وقتی طور پر موجود ہو سکتی ہے؟
عمر ایوب خان نے کہا کہ تحریک سے متعلق تمام فیصلوں کا اختیار بانئ پی ٹی آئی کو حاصل ہے، تحریک سے متعلق حتمی فیصلہ یا کال کی واپسی کا اختیار بانئ پی ٹی آئی کا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بانئ پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد ہی اس پر کوئی مؤقف یا رائے دی جا سکتی ہے۔