• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کچے کے ڈاکوؤں کے ہاتھ کراچی تک پہنچ گئے


کیا سندھ کے کچے کے ڈاکوؤں کے ہاتھ کراچی تک پہنچ گئے ہیں؟ گزشتہ روز کچے کے گینگ کے 4 ڈاکوؤں نے ڈیفنس سے 78 سالہ شہری کو اغوا کیا۔

پولیس نے مقابلے کے بعد مغوی کو بازیاب کروایا تو 2 ڈاکو مقابلے میں مارے گئے، ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے کہا کہ ڈاکو مغوی کو کچے منتقل کرکے بھاری تاوان وصول کرنا چاہتے تھے۔

ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کے مطابق مغوی بزرگ نذیر احمد کو گزشتہ روز ان کے گھر خیابان اتحاد کے باہر سے اغوا کیا گیا تھا۔

مغوی فجر کی نماز کی ادائیگی کے لیے گھر سے باہر آئے اور گاڑی میں اپنے نواسے کا انتظار کر رہے تھے۔ کار سوار 4 اغواکار مغوی کو اسلحہ کے زور پر لے گئے۔

مغوی کے نواسے نے سی سی ٹی وی چیک کی تو نانا کے اغوا کا پتہ چلا، اس نے پولیس کو اطلاع دی، سی سی ٹی وی ویڈیو کی مدد سے ملزمان کی تلاش شروع کی گئی۔

ملزمان کی ڈیفنس میں موجودگی کی اطلاع پر قیوم آباد سے سی ویو کی طرف آنے والے راستے پر اغوا کاروں سے پولیس مقابلہ ہوا، جس میں 2 اغوا کار مارے گئے جبکہ 2 فرار ہوگئے۔

ہلاک ملزمان کے قبضے سے اغوا میں استعمال ہونے والی کار اور 2 پستولیں ملی ہیں، ہلاک ہونے والے اغواکاروں کی شناخت 47 سالہ عقیل اور 26 سالہ اعجاز کے نام سے ہوئی ہے، جن کا تعلق سکھر کے کچے کے علاقے کے اغوا برائے تاوان گروپ سے تھا۔

اغوا کار مغوی کو کچے کے علاقے میں منتقل کرکے تاوان کے لیے بھاری رقم وصول کرنا چاہتے تھے، فرار ملزمان میں سے ایک رکشہ ڈرائیور ہے جو ساتھیوں کیلئے ٹارگٹ کی نشاندہی کرتا تھا۔

ہلاک اغوا کاروں کے گروپ نے 3 ماہ قبل شاہراہ فیصل سے ایک بزنس مین کو اغوا کرکے بھاری تاوان وصول کرکے چھوڑا تھا۔

قومی خبریں سے مزید