میاں بیوی کے درمیان بچے کا نام رکھنے پر لڑائی ہونا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے مگر اس معاملے پر جھگڑے کے دوران بات طلاق تک پہنچ جانا یقیناً غیر معمولی بات ہے۔
بھارتی ریاست کرناٹک میں ایک دلچسپ و عجیب واقعہ اس وقت پیش آیا جب میاں بیوی کے درمیان بچے کا نام رکھنے پر لڑائی شدت اختیار کر گئی اور بات طلاق تک پہنچ گئی۔
کرناٹک کے ان میاں بیوی کے درمیان جھگڑا 2021ء میں شروع ہوا جب بیٹے کی پیدائش کے بعد خاتون نے بیٹے کے لیے شوہر کی جانب سے تجویز کردہ نام کو قبول کرنے سے انکار کر دیا۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق جب میاں بیوی کے درمیان یہ جھگڑا شدت اختیار کر گیا تو بیوی نے شوہر سے طلاق لینے کے لیے عدالت سے رجوع کر لیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جب یہ کیس پیپلز کورٹ میں پہنچا تو عدالت نے میاں بیوی کے درمیان جھگڑے کی وجہ جاننے کے بعد اس جوڑے کے درمیان طلاق کے بجائے صلح کروانے کے لیے بیٹے کا نام رکھنے کے لیے کچھ نام تجویز کیے۔
رپورٹ کے مطابق اس جوڑے نے ججز کی جانب سے تجویز کیے گئے کئی ناموں کو مسترد کر دیا اور طویل بحث و مباحثے کے بعد ایک نام ’آریہ وردھن‘ پر متفق ہوئے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ایک نام پر اتفاق ہونے کے بعد دونوں میاں بیوی نے ایک دوسرے کو ورمالا پہنائیں اور پھر عدالت سے ہنسی خوشی گھر واپس آ گئے۔