• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں ڈیجیٹل اسپیس خطرے میں ہے، بلاول بھٹو


پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ آج موٹر وے انفرااسٹرکچر نہیں رہے، براڈ بینڈ انٹرنیٹ انفرا اسٹرکچر ہے، پاکستان میں ڈیجیٹل اسپیس خطرے میں ہے، ٹیکنالوجی معاشی ترقی اور نوجوانوں کےلیے اہم ہے۔

آئی بی اے یونیورسٹی سکھر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہر 10 سال بعد سندھ میں ایسا سیلاب آتا ہے جو طوفان نوح کی یاد دلاتا ہے، جیکب آباد گرمی میں 54 ڈگری تک پہنچ کر دنیا کا گرم ترین شہر بن جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قطبین کے بعد سب سے بڑے گلیشیئرز ہمالیہ کے پہاڑی سلسلے میں ہیں، ہمالیائی وادی میں رہنے والوں کیلیئے ماحولیاتی تبدیلی کا خطرہ سب سے زیادہ ہے، ہمیں ثابت کرنا ہوگا ہم اس خطرے کو سمجھتے ہیں اور مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ توانائی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے ماحول دوست منصوبے بنانے ہوں گے، دنیا میں جو 10 ممالک ماحولیاتی تبدیلی کے خطرے میں ہیں ان میں پاکستان شامل ہے، اس معاملے میں پاکستان کے عوام کا کوئی قصور نہیں ہے، پاکستان کا آلودگی میں کوئی حصہ نہیں، پہلے مغرب نے سامراجیت کے ذریعے وسائل لوٹے پھر صنعتی انقلاب کے نام پر ماحول کو نقصان پہنچایا۔

انہوں نے کہا کہ ہم 26ویں آئینی ترمیم میں ماحول کو بنیادی انسانی حقوق کے طور پر شامل کیا ہے۔

پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ تعلیم کا زیور کبھی نہیں چھینا جاسکتا، تعلیم کے ذریعے ہی ماضی میں نوجوانوں نے تمام بندوق والوں کو شکست دی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ موئن جو دڑو کے عظیم لوگوں نے دنیا میں اربن پلاننگ کی بنیاد رکھی، موئن جو دڑو میں ہزاروں سال پہلے اربن ڈرینج سسٹم موجود تھا، ہمیں سندھ کی اسی تعمیر و ترقی کی میراث کو آگے لے کر چلنا ہے، اب نوجوانوں کو اپنا حق حاصل کرنے کیلئے جدوجہد کرنا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ جب جنرل ضیاء آیا تو بینظیر شہید نے سکھر جیل سے جدوجہد کا آغاز کیا، آج تو پیپلز پارٹی کو وڈیروں کی پارٹی کہتے ہیں، اس وقت جدوجہد طلباء نے کی تھی، جمہوری طریقے سے ڈیجیٹل رائٹس بل کیلئے جدوجہد کرنا ہوگی، اب یہ ہر شہری کا بنیادی حق ہے کہ اس تیز رفتار انٹرنیٹ دستیاب ہو۔

بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ ڈیٹا پرائیویسی کے حق کی حفاظت بھی یقینی بنانا ہوگی، جو بزرگ اسلام آباد میں بیٹھے ہیں اب تک پرانے موبائل پر ہی ٹیکسٹ کر رہا ہے، دنیا میں سب سے پہلا کمپیوٹر وائرس لاہور کے دو بچوں نے بنایا تھا، اسی ٹوٹے پھوٹے نظام میں جدوجہد کرکے نوجوانوں کو ان کا حق دلوائیں گے۔

قومی خبریں سے مزید