• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی)نے آئندہ سال چیمپئنزٹرافی کی میزبانی سے پاکستان کو روکنے کی بھارتی خواہش کو عملی جامہ پہنانے میں جو سراسر جانبدارانہ اور غیرمنصفانہ کردار ادا کیا ہے، کوئی بھی انصاف پسند شخص اس کی حمایت نہیں کرسکتا۔ اس حقیقت کا ایک بھرپور مظہر گزشتہ روز منظر عام پر آنے والا ممتاز برطانوی اخبار ڈیلی ٹیلی گراف کا وہ رپورتاژ ہے جس میں آئی سی سی پر تنقید کرتے ہوئے اس امر واقعی کی نشان دہی کی گئی ہے کہ اگلے سال پاکستان میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کو فائدہ پہنچانے کیلئے کرکٹ کی ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا ہے ۔ اخبار کے مطابق ایسی مثال کسی اور کھیل میں نہیں ملتی کہ ایک ملک اپنی طاقت سے دوسرے ملک کو فائنل کی میزبانی سے روک رہا ہے حالانک اس پر پہلے اتفاق کیا جاچکا تھا۔ رپورٹ میں معاملے کے تاریخی تناظر پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے پاکستان کو 2021ءمیں چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی دی گئی تھی اور اسی وقت اعلان کردیا گیا تھا کہ تمام 15 میچ پاکستان ہی میں ہوں گے ۔ تاہم حیران کن طور پر صرف بھارت کو فائدہ پہنچانے کیلئے میگا ایونٹ سے صرف دوماہ قبل پورے ٹورنامنٹ کو ازسرنو شیڈول کیا گیا اور پاکستان کو ہائبرڈ ماڈل پر رضامند کیا گیا۔ اسکے نتیجے میںپاکستان میں چیمپئنز ٹرافی 2025 ءکے فائنل کے دو وینیو ہونگے اور اس دوران بھارت اپنے تمام میچ متحدہ عرب امارات میں کھیلے گا جبکہ فائنل لاہور میں کھیلا جائیگا لیکن بھارت اگر فائنل میں پہنچتا ہے تو یہ میچ لاہور کے بجائے یو اے ای میں کھیلا جائیگا یعنی میگا ایونٹ کے فائنل سے صرف چار دن پہلے تک بھی کسی ٹیم کو پتا نہیں ہوگا کہ فائنل کہاں کھیلا جائیگا۔آئی سی سی کی سراسر ناجائز بھارت نوازی پر برطانوی اخبار کی یہ برمحل گرفت اس حقیقت کی عکاس ہے کہ اس رویے سے کھیل ہی کی نہیں بلکہ خود انٹرنیشنل کرکٹ کو نسل کی ساکھ بھی خاک میں مل گئی ہے۔

تازہ ترین