سکھر (بیورو رپورٹ) سکھر شہری اتحاد کی جانب سے سول اسپتال میں صفائی ستھرائی کی ناگفتہ بہ صورتحال، مریضوں کو طبی سہولتوں اورٹیسٹوں کے حوالے سے درپیش مشکلات کے خلاف پرانا سکھر ٹانگہ اسٹینڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کی قیادت مولانا عبیداللہ بھٹو، ثناء اللہ مہر، حبیب اللہ انصاری سمیت دیگر نے کی۔ مظاہرین سول اسپتال انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر کے اہم ترین سرکاری سول اسپتال کی حالت زار بہتر ہونے کے بجائے روز بروز خراب ہوتی جارہی ہے، اسپتال انتظامیہ کی غفلت، لاپرواہی کے باعث اسپتال میں جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر موجود ہیں جس سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے، اسپتال میں داخل مریضوں کو دوائوں کی فراہمی کے بجائے باہر سے دوائیں خریدنے کا مشورہ دیا جاتا ہے ، لیبارٹری میں مختلف اقسام کے ٹیسٹ ، ایکسرے ، الٹرا ساؤنڈ کے لئے جب مریض جاتے ہیں تو انہیں کہا جاتا ہے کہ اچھے نتائج کے لئے فلاں جگہ سے ٹیسٹ، الٹرا ساؤنڈ اور ایکسرے کروائیں جس سے غریب مریض متاثر ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سول اسپتال میں آنے والے مریضوں کو درپیش مشکلات اور مسائل کے حوالے سے متعدد مرتبہ احتجاج کئے ہیں لیکن حکومت،انتظامیہ نے اس کا کوئی نوٹس نہیں لیا۔ صوبائی وزیر صحت جام مہتاب ڈہر کا تعلق سکھر کے جڑواں شہر گھوٹکی سے ہے لیکن صوبائی وزیر نے بھی اسپتال میں مریضوں کو درپیش مشکلات کے حوالے سے کوئی نوٹس نہیں لیا اور نہ ہی اسپتال کا دورہ کرتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت خاص طور پر صوبائی وزیر خوراک فوری طور پر سول اسپتال کی خراب صورتحال اور مریضوں کو درپیش مشکلات کا نوٹس لیں بصورت دیگر احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔