• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جرمنی:شاپنگ سینٹر میں  فائرنگ، 8افراد ہلاک ایمرجنسی نافذ‘فوج طلب

میونخ(اے ایف پی، جنگ نیوز) جرمنی کے شہر میونخ میں شاپنگ سینٹر میں مسلح افرادکی فائرنگ  سےکم از کم 8 افراد  ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیںجن میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے،پولیس نے واقعے کو دہشتگر دی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حملہ آوروں کی تعداد 3تھی جن کی تلاش جاری ہے ، امریکی صدارتی امیدوا رہلیر ی کلنٹن کا کہناہے کہ میونخ کی تشویشناک صورتحال پر نظررکھی ہوئی ہےجبکہ صدربارک اوبامانے صورتحال سے نمٹنے کیلئے جرمنی کو ہرممکن مدد فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے‘واقعہ پر اوباماکو بریفنگ بھی دی گئی ہے‘پاکستان سفارتخانے کے مطابق واقعہ میں کسی پاکستانی شہری کے ہلاک یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے‘جرمن میڈیا کے مطابق واقعہ کے بعد میونخ میں ایمرجنسی نافذکرکے فوج کو طلب کرلیا گیا ہے‘ ترجمان جرمن پولیس کا کہنا ہے کہ حملے میں کسی مسلمان کے ملوث ہونے کےاشارے نہیں ملے ، جرمن میڈیا کے مطابق ایک حملہ آور نے خود کو گولی مار کر ہلاک کردیا ہے،داعش کے حامی ٹی وی نے میونخ حملے پر جشن منانا شروع کردیا ہے اور کہا ہے کہ پورا یورپ ہمارے نشانہ پر ہے ، واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری طلب کرلی گئی اور شاپنگ سینٹر کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کا آغاز کردیا گیا ہے ،اس دوران ایک ہیلی کاپٹر بھی پرواز کرتا رہا ،حکام نے میٹرو اسٹیشن بند کردیا جبکہ لوگوں کو گھروں یا محفوظ مقامات پر رہنے کی ہدایت کی ہے ، پولیس کا کہنا تھاکہ صورتحال حال ابھی قابو میں نہیں ہے لوگ عوامی مقامات پر جانے سے گریز کریں ، پولیس کی خاتون ترجمان نے بتایا کہ حملے میں متعدد افراد ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں ، پولیس ذرائع کے مطابق حملہ میونخ کے شاپنگ سینٹر اور میٹرو اسٹیشن سمیت 3 مقامات پر ہوا ہے اور ان حملوں میں ایک سے زائد حملہ آور ملوث ہیں، بِلڈ اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق شاپنگ سینٹر کے باہر فائرنگ کرنے والا حملہ آور واقعے کے بعد میٹرو اسٹیشن کی جانب فرار ہوا، پولیس نے بتایا کہ حملہ آور کی ممکنہ طور پر میٹرو اسٹیشن میں موجودگی کے باعث اسٹیشن کو بند کردیا ہے جبکہ  پولیس کی بھاری نفری نے سرچ آپریشن کا آغاز کردیا ہے،حکام کی جانب سے ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے جس میں سیاہ رنگ کا لباس پہنے ہوئے ایک حملہ آور کو دیکھا جاسکتا ہے جو لوگوں پر ایک گن کے زریعے فائرنگ کررہا ہے اور لوگ اپنی جانیں بچانے کے لئے دوڑ رہے ہیں ، واضح رہے کہ اس حملے سے قبل جرائم کی روک تھام کے جرمن ادارے ( بی کے اے) نے ملک میں دہشت گردانہ حملوں سے خبردار کیا تھا، ایک رپورٹ کے مطابق بی کے اے کے ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ورزبرگ کی طرز پر اور بھی حملے ہو سکتے ہیں، اسی ہفتے جنوبی جرمنی میں ایک سترہ سالہ نوجوان نے ٹرین پر حملہ کرتے ہوئے پانچ افراد کو زخمی کر دیا تھا۔
تازہ ترین