نئے سال کے موقع پر پاکستان اور بھارت کے درمیان جوہری تنصیبات اور سہولیات کی فہرستوں کا تبادلہ ہوگیا۔
2025 کے آغاز پر 1988 کے معاہدے کی روشنی میں پاکستان اور بھارت کے سفارت خانوں نے ایک دوسرے ممالک کے ساتھ تنصیبات اور سہولیات کی فہرستوں کا سالانہ تبادلہ کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق فہرستوں کا تبادلہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جوہری تنصیبات اور سہولیات پرحملوں کی روک تھام کے معاہدے کے تحت ہوا ہے۔
پاکستان میں جوہری تنصیبات کی فہرست وزارت خارجہ میں بھارتی ہائی کمیشن کے نمائندے کو فراہم کی۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارت کی وزارت خارجہ نے جوہری تنصیبات کی فہرست نئی دلی میں پاکستان ہائی کمیشن کے نمائندے کو فراہم کیں۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں اور گرفتار ماہی گیروں کی فہرستوں کا بھی تبادلہ ہوا ہے۔
بھارتی حکومت نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے افسر کو بھارتی جیلوں میں قید پاکستانی 462 قیدیوں کی فہرست دی۔ بھارتی ہائی کمیشن کے نمائندے کو پاکستان میں موجود 266 بھارتی قیدیوں کی فہرست دی گئی۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کاکہناہےکہ بھارت میں قید 52 شہری اور 56 ماہی گیر اپنی سزا مکمل کرچکے ہیں۔
بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سزا مکمل کرنے والے تمام قیدیوں کو رہا کیا جائے، پاکستان نے 1965 اور 1971 کی جنگوں کے 38 لاپتہ دفاعی اہلکاروں کی قونصلر رسائی کےلیے بھی درخواست کی ہے۔