• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسمارٹ فون اور سیٹلائٹ فون میں فرق کیا؟ کام کیسے کرتا ہے؟

کولاج فوٹو: فائل
کولاج فوٹو: فائل

اکثر ہم نے ایسی رپورٹس اور مواد کا مشاہدہ کیا ہے جن میں سیٹلائٹ فون کا ذکر کیا جاتا ہے۔ اس فون کا اکثر تخریب کاری میں استعمال کے دعوے بھی سامنے آتے رہے ہیں۔ 

یہ صورتحال ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ سیٹلائٹ فون آخر ہے کیا، یہ کیسے کام کرتا ہے اور یہ اسمارٹ فون سے کس طرح مختلف ہے؟

یہاں ہم ان دونوں جدید مواصلاتی ذرائع کے بنیادی اصولوں کو واضح کرنے کی کوشش کریں گے تاکہ آپ ان کے فرق اور کام کرنے کے طریقہ کو سمجھ سکیں۔

سیٹلائٹ فون اور اسمارٹ فون میں بنیادی فرق

عمومی طور پر اسمارٹ فون اور سیٹلائٹ فون دونوں جدید مواصلاتی ذرائع ہیں لیکن ان دونوں کے کام کرنے کا طریقہ مختلف ہے۔

اسمارٹ فون

اسمارٹ فونز عام طور پر ٹیلیفون ٹاورز اور انٹرنیٹ نیٹ ورکس کے ذریعے کام کرتے ہیں۔ کال کرنے، پیغام بھیجنے اور انٹرنیٹ استعمال کرنے کےلیے 4G ،5G یا Wi-Fi نیٹ ورک ضروری ہے۔ اگر نیٹ ورک کوریج نہ ہو تو اسمارٹ فونز کارآمد نہیں رہتے۔

سیٹلائٹ فون

سیٹلائٹ فون ٹیلی کام ٹاورز کے بجائے زمین کے اوپر موجود سیٹلائٹس سے براہِ راست جڑتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اسے استعمال کرنے کےلیے نیٹ ورک ٹاور کی ضرورت نہیں ہوتی۔ سیٹلائٹ فونز ایسے مقامات پر بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں جہاں کوئی ٹیلی کام نیٹ ورک دستیاب نہ ہو جیسے گھنے جنگلات، صحرا، پہاڑی علاقوں اور سمندروں میں۔ 

سیٹلائٹ فون کیسے کام کرتا ہے؟

سیٹلائٹ فونز میں ایک خاص اینٹینا ہوتا ہے جو براہِ راست سیٹلائٹس سے رابطہ کرتا ہے۔ جب آپ کال کرتے ہیں یا پیغام بھیجتے ہیں تو یہ سگنل براہِ راست سیٹلائٹ تک پہنچتا ہے۔ اس کے بعد یہ سگنل دوسرے سیٹلائٹ یا زمینی اسٹیشن کے ذریعے وصول کنندہ تک پہنچایا جاتا ہے۔ یہ عمل عام موبائل نیٹ ورک کے مقابلے میں زیادہ وقت اور توانائی لیتا ہے۔

سیٹلائٹ فون کے فوائد

کہیں بھی کام کرتا ہے: یہ ان دور دراز علاقوں میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے جہاں نیٹ ورک دستیاب نہ ہو۔

ہنگامی مواصلات: قدرتی آفات جیسے زلزلے یا سیلاب کے دوران انتہائی مفید ہے۔

سیکیورٹی کے مقاصد: یہ فوجی، ریسکیو اور دیگر حفاظتی آپریشنز میں استعمال ہوتا ہے۔

چیلنجز اور حدود

سیٹلائٹ فونز کی قیمت زیادہ ہوتی ہے، یہ بھاری اور لے جانے میں مشکل ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ کئی ممالک میں سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر ان کے استعمال پر پابندی بھی عائد ہے۔

خاص رپورٹ سے مزید