• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
(تحریر: زاہدانورمرزا…بریڈفورڈ)
روس میں واقع ’’ اویمیاکون‘‘ جسے ’’قطب سردی‘‘ بھی کہا جاتا ہے، روس کے مشرقی سائبیرین علاقے میں واقع ہے اور دنیا کا سب سے سرد مستقل بسا ہوا علاقہ ہے، جغرافیائی محلِ وقوع کے لحاظ سے اویمیاکون روس کے یاقوتیہ (سخا) علاقے میں واقع ہے جو ملک کا سب سے بڑا اور سرد ترین علاقہ ہے۔ ماحولیاتی چیلنجز: یہاں سردیوں میں دن کے وقت روشنی صرف 3گھنٹوں تک رہتی ہے جب کہ گرمیوں میں دن تقریباً 21گھنٹے لمبا ہوتا ہے، انتہائی سرد موسم کی وجہ سے زمین زیادہ تر سال منجمد (پرما فروسٹ) رہتی ہے جس کی وجہ سے زراعت ناممکن ہے۔ زندگی کا طرز:یہاں کے لوگ زیادہ تر شکار، مویشی پالنے (خاص طور پر قطبی ہرن) اور ماہی گیری پر انحصار کرتے ہیں۔ سرد موسم کے باعث زیادہ تر گھروں میں لکڑی یا کوئلے سے چلنے والے ہیٹر استعمال کیے جاتے ہیں۔ پانی کی سپلائی بھی اکثر منجمد ہونے کے باعث مشکلات کا شکار ہوتی ہے۔ سیاحت:اویمیاکون میں سردی کا تجربہ کرنے کیلئے سیاح بھی آتے ہیں۔ ان کیلئے خاص سرگرمیاں، جیسے آئس فشنگ، برف کے مجسمے بنانا اور شدید سردی میں زندہ رہنے کے مظاہرے منعقد کیے جاتے ہیں۔ تعلیمی اور طبی مسائل:اسکول تبھی کھلتے ہیں جب درجہ حرارت -52°C سے زیادہ ہو۔ طبی خدمات بھی محدود ہیں اور ایمرجنسی میں قریبی شہروں کا سہارا لینا پڑتا ہے۔ مقامی کہانی اور نام:اویمیاکون کا مطلب یاقوتی زبان میں وہ جگہ ’’جہاں پانی کبھی جمانہیں‘‘ ہے، جو وہاں موجود ایک گرم چشمے کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
یورپ سے سے مزید