• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹرمپ کا جان ایف کینیڈی اور مارٹن لوتھر کنگ قتل کی خفیہ دستاویزات پبلک کرنے کا حکم

جان ایف کینیڈی اور مارٹن لوتھر کنگ—فائل فوٹوز
جان ایف کینیڈی اور مارٹن لوتھر کنگ—فائل فوٹوز

امریکی صدر ٹرمپ نے حکم دیا ہے کہ سابق مقتول امریکی صدر جان ایف کینیڈی، سماجی رہنما اور انسانی حقوق کے علم بردار مارٹن لوتھر کنگ اور اٹارنی جنرل رابرٹ کینیڈی کے قتل کے حوالے سے تمام دستاویزات پبلک کر دی جائیں۔

 امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے حکم دیا ہے کہ کئی دہائیوں سے سرد خانے میں پڑی صدر جان ایف کینیڈی، مارٹن لوتھر کنگ اور اٹارنی جنرل رابرٹ کینیڈی کے قتل کے حوالے سے تمام خفیہ دستاویزات پبلک کر دی جائیں۔

صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ لوگ کئی دہائیوں  سے اس کا انتظار کر رہے تھے، اب سب کچھ سامنے آئے گا۔

امریکی صدر نے اس حکم پر دستخط کرنے کے لیے جو قلم استعمال کیا ہے، اسے رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر کو دینے کی ہدایت بھی کی ہے۔

ٹرمپ کے حکم کے بعد نیشنل انٹیلیجنس ڈائریکٹر کو اس حوالے سے 15 دن کے اندر یہ بتانا ہو گا کہ وہ 45 دن کے اندر اِن معاملات سے جڑی فائلز کیسے عوام کے لیے جاری کریں گے۔

امریکی تاریخ کے مقبول ترین صدور میں سے ایک جان ایف کینیڈی کو 22 نومبر 1963ء کو امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلاس میں قتل کر دیا گیا تھا۔

جان ایف کینیڈی کے قتل کا اعتراف کرنے والا شخص ایک سابق امریکی فوجی لی ہاروی تھا۔

امریکی میڈیا کے مطابق 4 اپریل 1968ء کو امریکی سماجی کارکن مارٹن لوتھر کنگ جونیئرکا قتل ہوا تھا۔

سابق امریکی اٹارنی جنرل رابرٹ ایف کینیڈی جو جان ایف کینیڈی کے بھائی بھی تھے 6 جون 1968ء کو قتل ہوئے۔

بغیر چھت والی گاڑیوں پر پابندی

سرِ عام دن کی روشنی میں امریکی صدر جان ایف کینیڈی کو ڈیلاس میں اس وقت قتل کر دیا گیا جب وہ اپنی اہلیہ کے ہمراہ ایک کھلی گاڑی میں سفر کر رہے تھے۔

اس قتل کے بعد امریکی صدور کے حوالے سے سیکیورٹی پروٹوکولز میں یہ تبدیلی آئی تھی کہ صدر کے لیے بغیر چھت والی گاڑی کا استعمال ترک کر دیا گیا تھا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید