• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کالعدم بی ایل اے خواتین کی نازیبا ویڈیوز بناکر دہشتگردی کیلئے مجبور کرتی ہے، رپورٹ میں انکشاف


خواتین کے حقوق کےلیے کام کرنے والی ایک بین الاقوامی ویب سائٹ مور ٹو ہر اسٹوری کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کالعدم بی ایل اے کی دہشت گرد کارروائیوں میں بلوچ خواتین کا استحصال کرنے کے مستند شواہد موجود ہیں ۔

مور ٹو ہر اسٹوری پر شائع رپورٹ کے مطابق بلوچ دہشت گرد تنظیمیں خواتین کی نازیبا ویڈیوز بنا کر بلیک میل کرتی ہیں، بی ایل اے خواتین کو خودکش بمباروں کے طور پر بھرتی کرنے کےلیے جنسی درندگی کرتی ہے۔

ویب سائٹ رپورٹ کے مطابق بی ایل اے نے تربت کی 27 سالہ خاتون کو نفسیاتی اور ذہنی دباؤ کے بعد ناکام خود کش حملے پر مجبور کیا، بی ایل اے نفسیاتی دباؤ ڈال کر زبردستی دہشت گردانہ کارروائیوں میں خواتین کا استعمال کر رہی ہے۔

 سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے بلوچ خواتین کو دہشت گردانہ کارروائی کیلئے بھرتی کیا جاتا ہے، بی ایل اے نے خواتین خودکش بمباروں کا استعمال کرکے پاکستان کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ تربت کی ایک خاتون کے والد کے مطابق جب ان کی بیٹی لاپتا ہوئی تو انہوں نے بیٹی کو تلاش کرنے کےلیے ہر ممکن کوشش کی، حکومت کے تعاون سے آج ان کی بیٹی دہشت گردوں سے آزاد ہو کر ان کے ساتھ ہے۔

ویب سائٹ رپورٹ کے مطابق ایک دوسری متاثرہ خاتون کے والد کا کہنا ہے کہ والدین اپنے بچوں کو تعلیم دے کر دہشت گردانہ کارروائیوں سے بچائیں، خواتین پر جنسی تشدد بی ایل اے کی اخلاقی پستی کی علامت ہے۔

قومی خبریں سے مزید