مصنّف: مسلم شمیم
صفحات: 176، قیمت: 300روپے
ناشر: ادب دوست پبلی کیشنز
فون نمبر: 2663492 - 0309
مسلم شمیم بنیادی طور پر شاعر ہیں، لیکن اُن کی نثر نگاری کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا بلکہ اب یہ فیصلہ کرنا مشکل ہوگیا ہے کہ وہ شاعر بڑے ہیں یا نثر نگار۔ وہ ہمہ جہت شخصیت کے مالک ہیں۔ شاعر، ادیب، محققّ، مترجّم، صحافی، معلّم، اُن کی زندگی کا ہر پہلو روشن اور تاب ناک ہے۔ ایک ترقّی پسند دانش وَر کی حیثیت سے اُن کی نمایاں شناخت ہے۔
کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان سے وابستہ رہے، انجمن ترقّی پسند مصنّفین کے مرکزی صدر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں، لاڑکانہ میں’’عوامی ادبی انجمن‘‘ قائم کی۔ بائیں بازو کا ادب اور سیاست اُن کا اوڑھنا بچھونا ہے۔ اُن کے تین شعری مجموعے اور گیارہ نثری کتب منظرِ عام پر آچُکی ہیں۔
مسلم شمیم نے زیرِ نظر کتاب میں سندھ کی جن اہم شخصیات پر مضامین تحریر کیے ہیں، اُن میں شاہ عبداللطیف بھٹائیؒ، شیخ ایاز، سائیں جی ایم سیّد، پیر حسّام الدین راشدی، مرزا قلیچ بیگ، علّامہ غلام مصطفیٰ قاسمی، کامریڈ حیدر بخش جتوئی، کامریڈ سوبھوگیان چندانی، جمال ابڑو، ڈاکٹر ایاز حسین قادری، محمّد ابراہیم جویو، کامریڈ سیّد جمال الدّین بخاری، ڈاکٹر نبی بخش خان بلوچ، مہتاب اکبر راشدی اور استاد خالد چانڈیو کے اسمائے گرامی نمایاں ہیں۔
کتاب میں سیّد عرفان علی یوسف، محمّد جمیل ایڈووکیٹ اور شہزاد سلطانی کے توصیفی مضامین بھی شامل ہیں۔ زیرِ نظر کتاب میں سندھ اور سندھی ثقافت سے جس وابستگی اور عشق کا اظہار مسلم شمیم نے کیا ہے، وہ یقیناً قارئین کو بھی متاثر کرے گا۔