مصنّف : طارق نعیم
صفحات: 480 قیمت: 2000روپے
ناشر : عکّاس پبلی کیشنز، اسلام آباد۔
فون نمبر: 9841257 - 0300
طارق نعیم ایک کہنہ مشق شاعر ہیں، لیکن اُن کی شخصیت کے کچھ حوالے اور بھی ہیں۔ اُن کا بنیادی تعلق ملتان سے ہے۔کچھ عرصہ ریڈیو پاکستان، اسلام آباد سے بھی وابستہ رہے۔ پندرہ سال تک ’’نیشنل‘‘ بُک فائونڈیشن ‘‘میں اُردو کے عالمی شہرت یافتہ شاعر، احمد فراز کے پبلک ریلیشنگ آفیسر کے طور پر کام کیا۔
آج کل’’ایوانِ سر سیّد ‘‘میں ڈائریکٹر میڈیا کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ اُن کی سات کتب شائع ہوچُکی ہیں اور اب اُنہوں نے اس زیرِ نظر کلّیات میں اپنے تمام شعری مجموعے یک جا کر دئیے، جب کہ کتاب کا انتساب سینئر شعراء، ڈاکٹر فرحت عباس اور نسیم سحر کے نام کیا ہے۔
یہ بھی ان کی علم پروری کی ایک روشن مثال ہے۔ زیرِ نظر کلّیات میں سیّد مجتبیٰ حیدر شیرازی اور انجم خلیق کی مضامین بھی شامل ہیں،البتہ’’دریا، ریت، سراب‘‘ کے عنوان سے اُنہوں نے جو پیش لفظ لکھا ہے، اس میں شاعرانہ پیرایۂ اظہار نمایاں ہے۔ اِس کلّیات میں نعتیں، سلام اور غزلیں شامل کی گئی ہیں۔ طارق نعیم ادب کی کلاسیکی روایت سے جڑے ہوئے ہیں،لیکن قدامت پسندی اُنہیں چُھو کر بھی نہیں گزری۔
بلاشبہ وہ جدید لہجے کے توانا شاعر ہیں اور اُن کی شاعری سے سرسری طور پر نہیں گزرا جاسکتا۔واضح رہے، اس کتاب میں چونکا دینے والے اشعار کی کمی نہیں۔ بہت کم کتابیں ایسی ہوتی ہیں، جن کا ظاہر و باطن ایک ہو اور یہ کتاب بہت خُوب صُورت،دل نشیں انداز لیے ہوئے ہے۔ یوں کہیے، یہ وہ شعری مجموعہ ہے، جو خود اپنے آپ کو پڑھوا لے لگا۔