٭… جو اپنے پڑوسی کا گھر ہلاتا ہے، اُس کا اپنا گھر گرجاتا ہے۔ (سوئس کہاوت)
٭…اگر کوئی شخص پیٹ بَھر کر کھا لے، تو اُسے روٹی کا ذائقہ محسوس نہیں ہوتا۔ (اسکاٹش کہاوت)
٭…اگر تم مسکرانا نہیں جانتے، تو دُکان نہ کھولو۔ (چینی کہاوت)
٭…اچّھی شکل سب سے مضبوط سفارش ہے۔ (انگلش کہاوت)
٭…احسان فراموش کے ساتھ نیکی کرنا سمندر میں عطر ڈالنے کے مترادف ہے۔ (پولش کہاوت)
٭…اگر تم کسی قوم کی ترقّی دیکھنا چاہتے ہو، تو اُس کی خواتین کو دیکھو۔ (فرانسیسی کہاوت)
٭…ہم اکثر چیزوں کو اُن کی حقیقت سے ہٹ کر دیکھتے ہیں، کیوں کہ ہم صرف عنوان پڑھنے پر اکتفا کرتے ہیں۔ (امریکی کہاوت)
٭…دوسروں کی غلطیاں ہمیشہ ہماری اپنی غلطیوں سے زیادہ واضح ہوتی ہیں۔ (رُوسی کہاوت)
٭…تمہاری قناعت تمہاری نصف خوشی ہے۔ (اطالوی کہاوت)
٭…ہر انسان اپنی تقدیر خود بناتا ہے۔ (انگلش کہاوت)
٭…اپنے جسم کو زیورات سے سجانے سے بہتر ہے کہ اپنے دماغ کو علم سے لیس کرو۔ (چینی کہاوت)
٭…خود پسندی جہالت کی پیداوار ہے۔ (ہسپانوی کہاوت)
٭…تحائف پر منحصر محبّت ہمیشہ بُھوکی رہتی ہے۔ (انگلش کہاوت)
٭…اُس عورت سے ہوشیار رہو کہ جو ہمیشہ اپنی فضیلت بیان کرتی ہے اور اُس مرد سے کہ جو سدا اپنی دیانت داری سے متعلق بات کرتا ہے۔ (فرانسیسی کہاوت)
٭…اپنی بیوی کو محبّت دو اور اپنی ماں کو اپنا راز بتاؤ۔ (آئرش کہاوت)
٭…پانچ سال کی عُمر تک اپنے بچّے کو شہزادہ بنا کر رکھو، دس سال تک غلام اور پھر اس کے بعد دوست بن جاؤ۔ (ہندی کہاوت)
٭…انسان ہونا آسان ہے، مگر مَرد بننا مشکل ہے۔ (رُوسی کہاوت)
٭…میرے خاندان نے مُجھے بولنا سکھایا اور لوگوں نے مُجھے خاموش رہنا۔ (چیک کہاوت)
٭…جو لوگوں کو علم کی نظر سے دیکھتا ہے، وہ ان سے نفرت کرتا ہے اور جو انہیں حقیقت کی نظر سے دیکھتا ہے، وہ انہیں معاف کرتا ہے۔ (اطالوی کہاوت)
٭…غصّہ ایک تیز ہوا ہے، جو عقل کے چراغ بُجھا دیتا ہے۔ (امریکی کہاوت)
٭…جو لوگ دیتے ہیں، انہیں اپنے دینے کی بات نہیں کرنی چاہیے، جب کہ جو لوگ لیتے ہیں، انہیں لینے کا ذکر کرنا چاہیے۔ (پُرتگالی کہاوت)
٭…بڑا درخت زیادہ سایہ ،مگر پھل کم دیتا ہے۔ (اطالوی کہاوت)
٭…اپنی فکر کو پھٹی ہوئی جیب میں ڈال دو۔ (چینی کہاوت)
٭…زیادہ کھانا، بُھوک سے زیادہ نقصان دہ ہے۔ (جرمن کہاوت)
(بلقیس متین ، کراچی)