ملتان (سٹاف رپورٹر) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر ڈاکٹر مسعود الروف ہراج نے کہا ہے کہ نشتر ٹو ہسپتال کی عمارت ناقص تعمیر کے باعث غیر محفوظ ہو چکی ہے وزیر اعلی ٰپنجاب نوٹس لیتے ہوئے تھرڈ پارٹی آڈٹ کروا کر انکوائری کریں جبکہ نشتر ہسپتال ٹو کی ایس این ای منظور نہ ہونے کے باعث عملے کی شدید کمی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ملتان پریس کلب میں میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ڈاکٹر مسعود الروف ہراج کا مزید کہنا تھا کہ نشتر 2 مسائلستان بن چکا ہے پانچ سو بیڈز کے حساب سے ایس این ای جس میں تقریباً ایک ہزار سے زائد ڈاکٹرز ، نرسز ، پیرا میڈیکل اسٹاف کی سیٹیں شامل ہیں تاحال منظور نہیں ہو سکی ، جبکہ وزیر صحت اور سیکرٹری ہیلتھ نے تقریباً دو ماہ قبل ملتان کے دوران اعلان کیا تھا تمام سیٹیں منظور کر کے بھرتی مکمل کر دی جائیں گی ، نشتر ہسپتال کی عمارت نہایت ناقص تعمیر کے باعث مخدوش ہو چکی ہے تین داخلی راستے بند ہو چکے ہیں چوتھے راستے کے پلرز بھی کسی وقت گر سکتے ہیں ، وزیر اعلی پنجاب سے مطالبہ ہے کہ نشتر 2 کی عمارت کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کروا کر انکوائری کاروائی جائے اور ذمہ داران کے خلاف ایکشن لیا جائے ، ڈاکٹروں کی رہائش کے 80 کروڑ کہاں غائب ہو گئے کوئی نہیں جانتا ڈاکٹر دور دراز علاقوں سے یہاں روزانہ آنے پر مجبور ہیں ،نشتر 2 کے مریضوں کو مفت ادویات اور ٹیسٹ کی سہولت فراہم نہیں کی جا سکی، ان کا مزید کہنا تھا کہ مشکل وقت میں نشتر ہسپتال 2 میں کام کرنے والے مرد و خواتین میڈیکل آفیسرز کو نارووال ہسپتال کی طرز پر ریگولر کیا جائے ، جبکہ جنوبی پنجاب کے واحد برن یونٹ میں مستقل ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی تعیناتی سمیت ڈاکٹرز و سٹاف کی کمی کو فوری دور کیا جائے جبکہ نشتر 2 ہسپتال کا سیکیورٹی عملہ اور جینی ٹوریل سٹاف چار چار ماہ کی تنخواہوں سے محروم ہے گھروں پر فاقے ہیں حکومت فوری اس جانب توجہ دے،پریس کانفرنس میں ڈاکٹر عمران قیصرانی ، وقاص افضل ،مطلوب مغل ،ذوالقرنین حیدر ،مظہر رسول ،خالد رند ،عدنان بشیر و دیگر بھی شریک تھے۔