کراچی کے علاقے گارڈن تھانے کی لیڈی پولیس کانسٹیبل سویرا میمن کو ساتھی پولیس ملازمین پر سنگین الزام تراشی اور میڈیا پر وائرل کرنے کے الزام میں نوکری سے برطرف کر دیا گیا۔
متاثرہ لیڈی پولیس کانسٹیبل نے انکوائری رپورٹ اور برطرفی کے احکامات کو زیادتی قرار دیتے ہوئے ان احکامات کو چیلنج کرنے کا کہا ہے۔
’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے سینیئر سُپرنٹنڈنٹ پولیس سٹی کراچی عارف عزیز کے مطابق گارڈن تھانے میں تعینات لیڈی پولیس کانسٹیبل سویرا میمن نے اسی تھانے کے ہیڈ محرر شاہد حمید اور منشی کانسٹیبل شہروز پر جنسی ہراسانی اور دونوں پولیس ملازمین پر ڈیوٹی کے دوران دیگر خواتین عملے کی نسبت ان سے امتیاز برتنے کا الزام عائد کیا تھا۔
ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ لیڈی پولیس کانسٹیبل اپنے الزامات کو ثابت کرنے میں ناکام رہی جبکہ کسی دیگر ذرائع سے بھی اس الزامات کی تصدیق نہیں ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ لیڈی کانسٹیبل کو اگر کسی سے کوئی شکایت تھی تو وہ اپنے ایس ایچ او کو شکایت کر سکتی تھیں، اس کے علاوہ وہ ڈی ایس پی، ایس ایس پی آفس، ڈی آئی جی اور ایڈیشنل آئی جی کراچی تک بھی درخواست دے سکتی تھیں مگر خاتون نے یہ تمام فورم چھوڑ کر دادرسی کے لیے فورس کے آخری اور بڑے فورم کا انتخاب کیا۔
ایس ایس پی کا یہ بھی کہنا ہے کہ لیڈی کانسٹیبل نے آئی جی سندھ کو اپیل کرنے کے بعد فیصلے کا انتظار کیے بغیر اپنا بیان مقامی میڈیا میں شائع کیا اور سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا۔