صوابی( نمائندہ جنگ) سپیکر صوبائی اسمبلی اسد قیصر نے واضح کیا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کے معیار پر قطعی کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے گدون آمازئی صوابی کے علاقوں دیول، دیول بالا اور امڑ ائی میں عوام کے بڑے بڑے شمولیتی اجتماعات سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ ان اجتماعات سے تحصیل ناظم ٹوپی سہیل یوسفزئی، حاجی رنگیز خان، اعجاز نبی، سرتاج خان اور نسیم کے علاوہ متعدد دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ اپنے اس دورے کے دوران سپیکر اسد قیصر نے پناول لیرن روڈ اور امڑائی روڈ کے علاوہ مختلف دیگر ترقیایتی منصوبوں کا افتتاح کیا اس موقع پر حاجی سردار خان جدون آف دیول اور میاں گل نے پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ اسد قیصر نے دیول میں خطاب کے دوران دیول روڈ کی ناقص تعمیر کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے اس معاملے کی تحقیقات سپیشل انسپکشن ٹیم کے سپرد کرنے کا اعلان کیا اور واضح کیا کہ اس سڑک کی ناقص تعمیر میں ملوث ٹھیکہ دار کی غفلت ثابت ہوگئی تو متعلقہ ٹھیکیدار کو ایک پیسہ بھی نہیں ملے گا۔سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں پر قومی خزانہ خرچ ہوتا ہے اور یہ قومی خزانہ قوم کی امانت ہوتا ہے۔جبکہ حکومت قوم کے اس خزانے کی محافظ ہے اور اس کے پیسے پیسے کے تحفظ کو یقینی بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ رشوت و کمیشن کے دور کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ سپیکر اسد قیصر نے کیا کہ گدون میں کثیر المقاصد ڈیم کی تعمیر کے لیے ایک ارب روپے منظور کیے گئے ہیں اور ایک مرحلہ وار پروگرام کے تحت اس منصوبے پر کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی ، پینے کا پانی اور سڑکوں کی تعمیر گدون کے بڑے اور بنیادی مسائل تھے جن کے حل کے لیے ایک مرحلہ وار پروگرام کے تحت عمل در آمد جاری ہے۔سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ مختلف مقامات پر بجلی کے نئے فیڈر بنائے جا رہے ہیں۔ علاے میں بجلی کے ٹرانسفارمروں کی برسات کر دی گئی ہے۔ ٹوپی صوابی میں جدید طرز کا ایک ٹیکنیکل کالج تعمیر کیا جا رہا ہے جبکہ نئی سڑکوں کا ایک جال بچھایا جا رہا ہے۔ صوابی کو تربیلا سے بجلی کی فراہمی شروع کر دی گئی ہے۔ گجو خان میڈیکل کالج کی تعمیر کے لیے ڈیڑھ ارب روپے کی منظوری دی جا چکی ہے۔ جبکہ علاقے میں عالمی معیار کا جدید ترین ایک سپورٹس کمپلیکس تعمیر کیا جا رہا ہے۔ سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ میگا پراجیکٹس کی تعمیر پر کئی سال لگتے ہیں اور ان منصوبوں کے ثمرات کے لیے عوام کو پر کئی سال لگتے ہیں اور ان منصوبوں کے ثمرات کے لیے عوام کو قدرے انتظار کرنا پڑے گا۔