• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کانفرنس کے بعد ہوٹل انتظامیہ نے بتایا انہیں دھمکی دی گئی ہے، شاہد خاقان


سابق وزیر اعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ آج کانفرنس کے بعد ہوٹل انتظامیہ نے بتایا کہ انہیں دھمکی دی گئی ہے۔

اسلام آباد میں اپوزیشن اتحاد قومی کانفرنس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جمہوریت کی بات کرنے والے آج بدقسمتی سے ڈرے ہوئے ہیں، ہم نے ہوٹل والوں سے کہا کہ آپ ہمیں لکھ کر دیں کہ کانفرنس کیوں نہیں ہونی چاہیے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ گزشتہ ماہ سے قومی کانفرنس کےلیے کوششیں کر رہے تھے، ایک جگہ پر کانفرنس کروانے کی بات ہوئی تو وہاں انکار کردیا گیا، ایک مارکی میں کانفرنس کی بات ہوئی تو کہا گیا کہ کرکٹ ٹیم یہاں سے گزرتی ہے، ہم نے کرکٹ ٹیم کے راستے سے 10 کلومیٹر دور مارکی کو بک کیا پھر بھی روکا گیا۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج کانفرنس کے پہلے روز وکلاء اور دانشوروں نے گفتگو کی، صحافیوں اور وکلاء نے آئین سے متعلق اپنی آراء پیش کیں، یہ حکومت ایک کانفرنس سے گھبراتی ہے، یہ بھی برداشت نہ کر سکی، آج کانفرنس کے بعد ہوٹل انتظامیہ نے بتایا کہ انہیں دھمکی دی گئی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کا کہنا ہے کہ ہوٹل انتظامیہ نے اپنی مجبوری کا اظہار کیا کہ ان پر دباؤ ہے، ہوٹل انتظامیہ نے کہا کہ انہیں دھمکیاں دی گئی ہے۔

عمر ایوب نے کہا کہ ہم کانفرنس کرنے کیلئے کل ضرور آئیں گے، پاکستان میں اس وقت نہ آئین ہے اورنہ قانون ہے۔

پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا کہ پورے ملک میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے، خیبر پختونخوا میں دہشت گردی ہے اور مہنگائی نے عوام کا جینا مشکل کر دیا ہے۔

تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ وپشتونخوامیپ کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا کہ حلف میں ہے کہ یہ سب آئین اور قانون کا دفاع کریں گے۔

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہم یہاں آئیں گے کسی نے ہوٹل گرانا ہے کسی نے جو بھی کرنا ہے وہ کر لے، غیر آئینی قوتوں کے خلاف اس الائنس نے لڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لندن میں ایک الائنس بننے کے وقت ایک جماعت کے نو ہزار کیسز ختم کیے گئے۔

قومی خبریں سے مزید