• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان میں ریکوڈک کے مقام پر برادر اسلامی ملک سعودی عرب بھاری سرمایہ کاری کرنے جا رہا ہے۔ ریکوڈک میں کاپر اور سونے کے مائیننگ پروجیکٹ میں سعودی عرب 540 ملین ڈالر بیرونی سرمایہ کاری کی مدمیں لگا رہا ہے۔ جس سے بلوچستان کی معیشت مضبوط ہو جائے گی اورصوبہ میں ترقی وخوشحالی کا نیا دور شروع ہو گا۔ یہ سرمایہ کاری دو مرحلوں میں مکمل کرنے کا پروگرام ہے۔ پہلے مرحلے میں 330ملین ڈالر 10 فیصد حصہ داری جبکہ باقی 210ملین ڈالر مزید 5فیصد حصہ کے حساب سے انویسٹ کئے جائیں گے ۔ واضح رہے کہ بلوچستان میں واقع ریکوڈک دنیا میں کاپر اور سونے کے ان بڑے ذخائر میں شامل ہیں جن کو ابھی نکالا نہیں گیا ۔ تخمینے کے مطابق یہ ذخائر 5.9بلین ٹن پر مشتمل ہیں جن میں سونے کی مقدار 41.5ملین اونس بتائی گئی ہے۔

اس منصوبے کی ملکیت دو حصوں میں تقسیم کی گئی ہے جس میں سونے میں سے 50فیصد وفاقی حکومت اور بلوچستان کی صوبائی حکومت کو 25فیصد حصہ دیا جائے گا۔ منصوبے کے ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 9بلین ڈالر لگایا گیا ہے۔ جس کے پہلے مرحلے کیلئے 4.5بلین ڈالر فنڈنگ درکار ہوگی۔ ذرائع کے مطابق2028 تک یہاں سے پیداوار شروع کر دی جائے گی جس میں 2لاکھ ٹن کاپر سالانہ کی پیداوار ہو گی جو 2029 تک جاری رہے گی پیداواری صلاحیت کو دگنا کرنے کیلئے 3.5بلین ڈالر کی مزید انویسٹمنٹ بھی زیر غور ہے۔

سعودی عرب کی یہ سرمایہ کاری خاص طور پر ان کی مائیننگ فنڈ منارہ میزلز کے ذریعے کی جا رہی ہے۔اس منصوبے سے بلوچستان میں ہزاروں ملازمتیں دستیاب ہوں گی جو مقامی افراد اور ماہرین کے لئےروزگار اور خوشحالی کا باعث ہوگا۔ اس کے علاوہ سڑکوں کی تعمیر سے اجناس وغیرہ کی ترسیلات میں اضافہ ہو گا۔ علاوہ ازیں اس پروجیکٹ کے آغاز کے بعد بلوچستان میں موجود دیگر معدنیات میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کی نئی راہیں کھل جائیں گی۔ بلوچستان جغرافیائی اور معدنیات کے لحاظ سے دنیا میں ایک اہم صوبے کے طور پر سامنے آرہا ہے۔ اس سے صوبائی حکومت اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ تعاون میں مزید اضافہ ہو گا۔ بلوچستان اس منصوبے کی بدولت دنیا بھر میں سرمایہ کاری کیلئے توجہ کا مرکز بن رہا ہے۔

دوسری طرف سعودی آئل ریفائنری آرامکوکا تیل کے شعبہ میں 10بلین ڈالرکی سرمایہ کاری کرنے کا پروگرام ہے جس پر جلد عملدرآمد شروع ہونے والا ہے ۔آرامکو روزانہ 3لاکھ بیرل کروڈ آئل کی پروسسنگ کی صلاحیت کا حامل ہے جس کیلئے فی الحال گوادر اور کراچی کے قریب حب کا مقام زیر غور ہے۔ اس منصوبے سے پاکستان کا پیٹرولیم مصنوعات امپورٹ کرنے پر انحصار کافی حد تک کم ہو جائے گا۔ اس کے علاوہ اس ریفائنری سے مقامی افراد کو بڑی تعداد میں ملازمتوں کے مواقع دستیاب ہو جائیں گے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سرمایہ کاری کے بارے بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ اور پاکستان دشمنوں کی طرف سے منفی اور جھوٹا پروپیگنڈہ پھیلایا گیا تاکہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو کمزور کیا جائےاور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو بلوچستان میں سرمایہ کاری کرنےسے بدظن کیا جائے۔

پاکستان کے دشمن اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کیلئے سوشل میڈیا کا سہارا لیتے ہیں۔ بلوچستان کے دشمن اس صوبےکو پس ماندہ دیکھنا چاہتے ہیں۔ اس لئے وہاں دہشت گردی کی وارداتیں کر کے خوف و ہراس پھیلانے کی مذموم کوششیں کرتے ہیں۔ دوسری طرف سوشل میڈیا پر جھوٹا پروپیگنڈا بڑی بے شرمی اور ڈھٹائی کے ساتھ کرتے ہیں۔ شرمناک بات یہ ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردی اور سوشل میڈیا پر غلیظ پروپیگنڈا کرنے میں ’’را‘‘ کے تعاون سے اکثر خود بلوچستان کے بعض گمراہ عناصر شامل ہیں جو پورے بلوچستان کے محب وطن اور غیور باشندوں کو بدنام کر رہے ہیں اور یہ تاثر دیتے ہیں کہ پورے بلوچستان کے لوگ ان گمراہوں کے ساتھ ہیں حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ چند گمراہوں کو چھوڑ کر بلوچستان کا ہر فرد محب وطن ہے اور اپنے صوبے کی ترقی کیلئے کوشاں ہے۔ صوبائی حکومت عوام کو تمام سہولتِ زندگی مہیا کرنے کیلئے سر توڑ کوششیں کر رہی ہے۔ پاک فوج نے بلوچستان کے نوجوانوں کو فوج میں برابر مواقع دینے میں کوئی کمی نہیں چھوڑی۔ وہاں کیڈٹ کالجز اور پاک آرمی میں بھرتیوں کا سلسلہ اس کے واضح ثبوت ہیں۔ اس کے علاوہ صحت، تعلیم اور پینے کے پانی کی سہولیات دینے کیلئے پاک فوج مسلسل کوششوں میں مصروف ہے اس کے علاوہ سیکورٹی کے فرائض سے ایک لمحہ بھی غافل نہیں ہے۔ اب مذکورہ بالا منصوبوں سےبلوچستان کا ترقی کے میدان میں نقشہ بدلنے جا رہا ہے۔

تازہ ترین