• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خواتین کو تعلیم دینے سے متعلق بیانیے پر مولانا حامد الحق کو دھمکیاں دی گئی تھیں، سیکیورٹی ذرائع


اکوڑہ خٹک  دارالعلوم حقانیہ نوشہرہ میں خودکش دھماکے میں سربراہ جے یو آئی (س) مولانا حامد الحق حقانی سمیت 8 افراد شہید اور 16 زخمی ہوگئے ہیں۔

 سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا حامد الحق نے رابطہ عالم اسلامی کی کانفرنس میں خواتین کی تعلیم کے بارے میں دو ٹوک مؤقف اختیار کیا تھا،   مولانا حامد الحق نے خواتین کو تعلیم حاصل کرنے سے روکنے کو بھی خلاف اسلام قرار دیا تھا، اس بیانیے پر مولانا حامد الحق کو دھمکیاں بھی دی گئی تھی۔

سیکیورٹی ذرائع نے کہا ہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دارالعلوم حقانیہ میں خود کش حملہ فتنہ الخوارج اور ان کے سر پرستوں کی مذموم کارروائی ہے، خود کش حملہ فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں نے کیا، نماز جمعہ کے موقع پر حملہ ثابت کرتا ہے کہ فتنہ الخوارج کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

دھماکہ غمازی کرتا ہے کہ فتنتہ الخوارج کے پیروکاروں اور سہولت کاروں کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔

خیال رہے کہ نوشہرہ کے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں خودکش دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں مولانا حامدالحق سمیت 8 نمازی شہید ہو گئے جبکہ 16زخمی ہوئے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر کے مطابق دھماکامسجد کے اس خارجی راستے پر کیا گیا جس سے مولانا حامدالحق نماز کے بعد گھر جاتے تھے، دھماکا اس وقت کیا گیا جب مولانا حامدالحق اپنی رہائش گاہ کیلئے جا رہے تھے، دھماکے میں مولانا حامدالحق کو نشانہ بنایا گیا۔

قومی خبریں سے مزید