رمضان المبارک کے موقع پر سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی ہدایت پر قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کر دی گئی جس کے بعد کئی قیدیوں کو رہا کر دیا گیا۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزارتِ داخلہ نے ان قیدیوں کے لیے معافی کے طریقۂ کار پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے، مرد اور خواتین قیدیوں کو رہا کر کے اہلِ خانہ میں واپس بھیجے جانے کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔
سعودی وزیرِ داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود نے متعلقہ حکام کو سخاوت پر مبنی شاہی حکم پر فوری عمل درآمد کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
دوسری جانب سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے ماہِ رمضان کی آمد کے موقع پر سعودی عرب کے شہریوں سے خطاب میں کہا ہے کہ ہم اللّٰہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ ہم رمضان المبارک کے بابرکت مہینے تک پہنچ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ رحمت، مغفرت اور جہنم سے آزادی کا مہینہ ہے، ہم اللّٰہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اس مبارک ملک کو حرمین شریفین اور ان کی زیارت کرنے والوں کی خدمت کرنے کا موقع ملتا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں آج پہلا روزہ ہے۔