اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) پاکستان اسٹیٹ آئل نے مارکیٹ اسٹڈی چینی کمپنی سینوپیک اور سعودی آرامکو کیساتھ شیئر کی ہے، تاکہ وہ یہ فیصلہ کر سکیں کہ آیا 10ارب ڈالر کی گرین ریفائنری یا کروڈ ٹو پیٹرو کیمیکل ریفائنری قائم کرنی ہے یا نہیں۔ مارکیٹ اسٹڈی سینوپیک اور سعودی آرامکو کی تجویز پر کی گئی تھی تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ ریفائنری کی ضرورت ہے یا نہیں۔ پی ایس او کو یہ ذمہ داری دی گئی تھی کہ وہ دسمبر 2024کے آخر تک مارکیٹ اسٹڈی مکمل کرے۔ ایک سینئر عہدیدار نے پیٹرولیم ڈویژن میں بتایا کہ تاہم، مطالعے کے مطابق، پی او ایل مصنوعات کی عالمی سطح پر طلب اپنے عروج پر 2028-29 میں پہنچے گی، جس کے بعد اس میں کمی آنا شروع ہو جائے گی۔ تاہم، پاکستان کے معاملے میں پی او ایل مصنوعات کی طلب 2050تک برقرار رہے گی۔